پاکستان کا مشرق وسطیٰ میں ممکنہ اسرائیل مخالف اتحاد میں شامل ہونے کا اعلان
انہوں نے وزیر خارجہ سے پوچھا کہ کیا اقوامِ متحدہ کے دائرہ کار سے ہٹ کر مشرقِ وسطیٰ میں کوئی متحدہ ادارہ غزہ میں مداخلت کے لیے متوقع طور پر تشکیل دینے کا آپشن زیرِ غور ہے۔

شیعیت نیوز:نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے پاکستان کی طرف سے بطور ایٹمی طاقت مسلم امہ کے ساتھ کھڑے رہنے کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ’بہت بڑی‘ اور ’موثر‘ ہیں اور انہوں نے روایتی جنگ میں اپنی صلاحیتیں ثابت کی ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں اسحٰق ڈار نے یہ بات اس سوال کے جواب میں کہی کہ اگر مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے کوئی مشترکہ ادارہ قائم کیا گیا تو اسلام آباد کس موقف پر کھڑا ہوگا۔
یہ انٹرویو پیر کو رات دیر گئے نشر ہوا جس میں الجزیرہ کے اسامہ بن جاوید نے نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار سے گفتگو کی تھی۔
انہوں نے وزیر خارجہ سے پوچھا کہ کیا اقوامِ متحدہ کے دائرہ کار سے ہٹ کر مشرقِ وسطیٰ میں کوئی متحدہ ادارہ غزہ میں مداخلت کے لیے متوقع طور پر تشکیل دینے کا آپشن زیرِ غور ہے۔
یہ بھی پڑھئیے: حوزہ علمیہ قم کی برجستہ علمی شخصیت آیت اللہ سید علی اکبر موسوی یزدی انتقال کر گئے
اس کے جواب میں اسحٰق ڈار نے ابتدا میں کہا کہ ’سلامتی کونسل کے طرز پر ایک طریقہ کار وضع کیا جاسکتا ہے۔
مثال کے طور پر، انہوں نے ان ممالک پر بہت سخت پابندیاں عائد کی ہیں جو ان کی بات نہیں مانتے، اور یہ کسی بھی ملک کے لیے ایک بہت شدید اقتصادی دھچکا یا تکلیف کا سبب بن سکتی ہیں۔
ایک ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کے نزدیک غزہ کے مسئلے پر سفارت کاری اور مذاکرات بہترین آپشن ہیں۔
اس میں وقت لگتا ہے لیکن جب آپ میز پر بیٹھتے ہیں تو حل تک پہنچ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ میز پر بیٹھنے کے لیے تیار نہیں۔
اگر آپ مخلص نہیں اور آپ کے توسیع پسندی جیسے منفی اور بُرے عزائم ہیں، تو پھر آپ کبھی بھی مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہوں گے۔
اس لیے مذاکرات میں اخلاص بھی ضروری ہے۔