اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

فلسطینی اتھارٹی کے امریکی اشاروں پر نئی اسرائیلی حکومت کے ساتھ مذاکرات

شیعیت نیوز: فلسطینی اتھارٹی نے امریکی اشاروں پر نئی اسرائیلی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ٹیم تشکیل دے دی۔

صیہونیوں کے ساتھ سازشی مذاکرات پر یقین رکھنے والی فلسطینی اتھارٹی نے امریکی صدر جو بائیڈن کی درخواست پر نئی اسرائیلی حکومت سے ڈیل کرنے کے لئے مذاکراتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

صیہونی حکومت کے چینل 12 کے مطابق محمود عباس کی قیادت میں فلسطینی اتھارٹی کے ایک اعلی عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نئی صیہونی حکومت کے ساتھ بات چیت کے دوران اسرائیلی فوج کی فلسطین مخالف جارحیت کو روکنے اور مغربی کنارے سے متعلق تنازعے کو ختم کرنے پر زور دے گی۔

پی اے نے یہ بھی کہا کہ حساس علاقوں میں جہاں سیکورٹی کے مسائل درپیش ہیں وہاں پی اے کے اختیارات کا دائرہ وسیع کرنے اور باہمی اعتماد پیدا کرکے دو ریاستی نظریے کے نفاذ پر بھی ٹیم نئی اسرائیلی حکومت سے بات چیت کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : رہبرانقلاب آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے صدارتی انتخابات میں اپنا ووٹ ڈال دیا

صیہونی نیوز چینل کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کی حکومت کے خاتمے سے قبل ہی وائٹ ہاؤس نے فلسطینیوں کی مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے کا کام شروع کردیا تھا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے ساتھ صیہونیوں کے تحقیرآمیز روئیے پر صیہونی حکومت کےسیاسی حلقے بھی تنقید کرنے لگے ہیں۔

دوسری جانب درجنوں یہودی آباد کاروں نے کل جمعرات کے روز اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد قصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔

فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ جمعرات کو یہودی آباد کاروں،اسرائیلی طلبا اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت 147 انتہا پسندوں نے  قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز چکر لگائے۔

یہودی آباد کار مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوئے۔ اس موقعے پر انتہا پسند یہودی شرپسندوں کو مزعومہ ہیکل سلیمانی کے بارے میں مذہبی بریفنگ بھی دی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button