مقبوضہ فلسطین

قیدیوں کے تبادلے کا غزہ کی تعمیرنو کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، اسماعیل رضوان

شیعیت نیوز: فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنما اسماعیل رضوان نے میڈیا کے ساتھ خصوصی گفتگو میں تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا غزہ کی تعمیر نو کے ساتھ کوئی تعلق نہیں جبکہ جنگی جرائم کے ارتکاب پر غاصب صیہونی حکام کا محاکمہ کیا جانا چاہئے۔

عرب چینل الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں اسماعیل رضوان نے کہا کہ قابض اسرائیلی حکومت کو جان لینا چاہئے کہ اس کے فوجی، مزاحمتی محاذ کے مطالبات پورے کئے بغير کبھی آزاد نہ ہوں گے جبکہ مزاحمتی محاذ کو اپنی صلاحیتوں میں اضافے کے لئے غزہ کی تعمیرنو کی کوئی ضرورت نہیں!

حماس کے مرکزی رہنما نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی گذشتہ 15 سال سے سخت ترین صیہونی محاصرے میں ہے جبکہ یہ مزاحمتی محاذ ہی ہے جس کے مرہون منت آج غزہ اپنا دفاع کرنے کے قابل ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی ممالک کی جانب سے دمشق میں سفارت خانوں کو دوبارہ کھولنے کی دوڑ شروع

انٹرویو کے دوسرے حصے میں اسماعیل رضوان نے فلسطین کے اندر ایک متحدہ قومی قیادت کی جلد از جلد تشکیل اور تحریک آزادئ فلسطین (PLO) کی اصلاح پر تاکید کی اور کہا کہ فلسطین کے لئے ایک’’قومی شوری‘‘ کا انتخاب عمل میں آنا چاہئے جس کے ذریعے فلسطین کی اندرونی صورتحال کو نئے سرے سے منظم کیا جانا چاہئے جبکہ انتخابات کے بغیر، فلسطین کی متحدہ قومی حکومت کی تشکیل بھی کسی مشکل کو حل نہ کر پائے گی۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں دوٹوک الفاظ میں کہا کہ حماس، قابض اسرائیلی حکومت کو ہرگز تسلیم نہ کرے گی اور نہ ہی اپنے قومی معیارات و اصولوں سے کبھی پیچھے ہٹے گی۔

واضح رہے کہ مصری دورے پر گذشتہ شب سے قاہرہ میں موجود غاصب صیہونی وزیر خارجہ گابی اشکنازی کا اپنے مصری ہم منصب سامح شکری کے ساتھ ملاقات میں کہنا تھا کہ اسرائیل، غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی سے قبل اس (غزہ) کی تعمیرنو کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button