مقبوضہ فلسطین

صیہونی فوج نے جنگ نہیں، بلکہ فلسطینی خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا، دیوان المظالم

شیعیت نیوز : فلسطین میں انسانی حقوق کے فری کمیشن دیوان المظالم کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10 مئی سے 21 مئی کے دوران غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے دوران قابض صیہونی فوج نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی خاندانوں کو اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتارا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دیوان المظالم کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گیارہ دن تک اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہری آبادی پر دانستہ اور قصدا بمباری کی۔ یہ معلوم ہوتے ہوئے کہ گھروں میں معصوم بچے اور خواتین موجود ہیں اس کے باوجود انہیں بمباری کا نشانہ بنا کرانہیں ہزاروں ٹن وزنی ملبے کے نیچے دبا کر شہید کر دیا۔

غزہ میں انسانی حقوق کمیشن کے مطابق غزہ میں 20 مئی 2021ء کو  31 مقامات پر براہ راست بمباری کی۔ اس بمباری کے دوران 21 گھروں کو نشانہ بنایا جن میں درجنوں بچے اور خواتین شہید ہوئے۔ اس روز کی بمباری میں دو گاڑیوں، دو فارم ہائوسز اور دو رہائشی پلازوں کو نشانہ بنایا گیا۔

فلسطینی انسانی حقوق آبزر ویٹری کے مطابق 20 مئی کو اسرائیلی فوج کی فلسطینی گھروں پر بمباری مں 96 فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں 44 بچے اور مجموعی طور پر 28 خواتین شہید ہوئیں۔ شہدا میں میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی بھی شامل ہیں۔ کئی مائیں اپنے بچوں سمیت شہید ہوگئیں۔ بمباری میں 7 مائیں اور ان کے بچے شہید ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : نیتن یاہو رہیں یا جائیں، مزاحمتی تحریک کی پالیسی نہیں بدلے گی، فوزی برہوم

دوسری جانب اسرائیلی حکام نے فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے  وسطی شہر رام اللہ کے قریب نعلین اور دیر قدیس کے مقامات پر فلسطینیوں کے 10 مکانات کو غیرقانونی قرار دے کر انہیں مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔

نعلین کی دیہی کونسل کے چیئرمین عماد الخواجا نے بتایا کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے نعلین او ر  دیر قدیس میں فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور دس  رہائشی مکانوں کو غیرقانونی قرار دے کر انہیں مسمار کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں۔

الخواجا کا کہنا تھا کہ جن فلسطینیوں کو مکانات خالی کرنے کے بعد مسمار کرنے کا حکم دیا گیا ہے ان کے پاس فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ تعمیرات کے اجازت نامے موجود ہیں۔

الخواجا کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں مکانات کی مسماری کے احکامات دیے گئے ہیں وہاں قریب ہی یہودی کالونیاں واقع ہیں۔ اسرائیلی فوج یہودی کالونیوں کے قریب  رہائش پذیر فلسطینیوں کو ان غاصب آباد کاروں کے لیے خطرہ سمجھتی ہے۔اس علاقے کے فلسطینی باشندوں کو کاشت کار اور کھیتی باڑی سے پہلے ہی روک دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button