دنیا

اسرائیل کی غیر مشروط فوجی اور مالی امداد بند کی جائے، امریکی شہریوں کا مطالبہ

شیعیت نیوز: امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں بڑی تعداد میں امریکی شہریوں نے مظلوم فلسطینی قوم کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ امریکی حکام سے اسرائیل کی غیر مشروط فوجی اور مالی امداد ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق غزہ کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی حالیہ 12 روزہ فوجی جارحیت کے بعد پوری دنیا میں مظلوم فلسطینی قوم کے حق میں رائے عامہ ہموار ہونے میں شدت آئی ہے۔ اسی سلسلے میں ہفتہ 29 مئی کے دن امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں ایک عظیم عوامی مظاہرہ منعقد ہوا ہے۔ فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے اس مظاہرے میں امریکی شہریوں نے اپنے حکام سے اسرائیل کی غیر مشروط فوجی اور مالی امداد فوری طور پر بند کر دینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

مختلف میڈیا ذرائع کے بقول اس عظیم مظاہرے میں ہزاروں افراد شامل تھے۔ مظاہرے میں شریک افراد نے فلسطین کا پرچم اٹھا رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا 12 سالہ دور اقتدار ختم ہونے کے قریب

واشنگٹن کے رہائشی شریف سلیمی نے مظاہرین سے خطاب کیا۔ وہ امریکی شہری ہیں اور ان کی عمر 39 سال ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں امریکی حکمرانوں کو اسرائیل کی غاصب صیہونی حکومت سے متعلق روایتی پالیسی پر نظرثانی کرنے کو کہا۔

شریف سلیمی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہمارا یہ احتجاج امریکی حکومت کیلئے واضح پیغام ثابت ہو گا۔ ہم حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ممکنہ نتائج سے چشم پوشی کئے بغیر اسرائیلی حکومت کی بے چون و چرا حمایت کا زمانہ گزر چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہر ایسے سیاست دان کے مقابل ڈٹ جائیں گے جو اسرائیل کو فوجی امداد جاری رکھنے کی حمایت کرے گا۔ ہم اس کی مخالفت کریں گے اور اس کے خلاف ووٹ دیں گے اور اس کے سیاسی مخالفین کی مالی مدد کریں گے تاکہ آخرکار اسے اپنے عہدے سے ہٹایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : دمشق عرب دنیا کا سفارتی مرکز بنتا جارہا ہے، بشار الجعفری

لاما الاحمد ایک فلسطینی نژاد امریکی شہری ہیں جو اس مظاہرے میں شریک تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ میں عوامی رائے عامہ تیزی سے فلسطین کاز کے حق میں تبدیل ہو رہی ہے۔

لاما الاحمد ریاست ورجینیا کی رہائشی خاتون ہیں جن کی عمر 43 برس ہے۔ وہ بیس سال قبل متحدہ عرب امارات سے ہجرت کر کے امریکہ آئی ہیں۔

انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں مسئلہ فلسطین کے بارے میں عوامی رائے عامہ میں بہت بڑی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔ فلسطینی جو خودمختار وطن کی تلاش میں ہے۔

انہوں نے ہفتہ کے روز واشنگٹن میں منعقد ہونے والے مظاہرین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ دنیا اس بات کو تسلیم کر لے کہ ہم انسان ہیں اور دہشت گرد نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی عوام اس وقت بیدار ہو چکے ہیں اور ہم بھی مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہودی جوانوں، مسلمان جوانوں، سیاہ فام جوانوں اور سفید فام جوانوں میں ایک نسلی تبدیلی آئی ہے اور وہ ہر قسم کے قومی اور نسلی تعصبات سے بالا تر ہو کر فلسطینیوں کی آزادی کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں۔

غزہ کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی حالیہ 12 روزہ فوجی جارحیت کے دوران اور حتی جنگ بندی کے بعد بھی امریکہ میں کئی بار مظلوم فلسطینی قوم کے حق میں عظیم مظاہرے منعقد ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button