صیہونی حکومت کے خلاف مالدیپ کا بڑا قدم، اسرائیلی مصنوعات پر پابندی

شیعیت نیوز: خود ساختہ اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے والے اسلامی ملک مالدیپ کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا۔ دوسری طرف غزہ کی بحالی کے لیے قطر کی طرف سے 50 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے بعد مالدیپ نے اسرائیل سے تعلقات منقطع کر دیے اور اسرائیلی مصنوعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق غزہ میں مقیم فلسطینیوں پر صیہونیوں کی جانب سے حال ہی میں ڈھائے جانے والے مظالم کے بعد غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار رکھنے والے اسلامی ملک مالدیپ نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔
خود ساختہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات رکھنے والے مالدیپ نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے بڑا فیصلہ کیا ہے۔
مالدیپ نے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ مالدیپ میں اسرائیلی مصنوعات پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ مالدیپ اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان 1965 سے تعلقات قائم ہیں، یہ پہلا موقع ہے جب مالدیپ نے اسرائیل کے خلاف کوئی سخت سفارتی قدم اٹھایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : فلسطینی خبرنگاروں کے خلاف اسرائیلی جارحیت، متعدد زخمی
دوسری جانب خلیجی ریاست قطر نے فلسطین کے جنگ زدہ علاقے غزہ کی پٹی میں بحالی اور تعمیر نو کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
غزہ میں قطر کی تعمیر نو کمیٹی کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے غزہ کی پٹی میں تعمیر نوکے لیے 500 ملین ڈالر کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قطر کی طرف سے برادر فلسطینی قوم بالخصوص غزہ کی پٹی میں ہونے والی اسرائیلی بمباری کے بعد بحالی کے کاموں کے لیے امدادی رقم مختص کی گئی ہے۔
یہ رقم غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کےمختلف منصوبوں، تباہ ہونے والے گھروں کی تعمیر، تعلیم، صحت، بجلی اور دیگر شعبوں پر صرف کی جائے گی۔
خیال رہے کہ 10 مئی سے 21 مئی تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 16 ہزار مکانات تباہ ہوئے ہیں۔