معرکہ سیف القدس نے فلسطینیوں کو آزادی کی منزل کے قریب کر دیا، خالد مشعل

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک مزاحمت حماس کے بیرون ملک سیاسی امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ 10 مئی سے 21 مئی تک غزہ کی پٹی کے محاذ پر قابض فوج کے ساتھ جاری رہنے والے معرکہ سیف القدس نے فلسطینی قوم کو آزادی کی منزل کے مزید قریب کردیا ہے کہ اس جنگ نے قابض دشمن کے زوال کو بھی ایک قدم اور قریب کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لبنان سے نشریات پیش کرنے والے الفجر ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ معرکہ سیف القدس فیصلہ کن جنگ تھی جس نے ہمیں ہماری آزادی کی منزل کے قریب اور قابض ریاست کی شکست کو بھی امر کردیا ہے۔ اس معرکے نے قضیہ فلسطین کو ایک بار پھر پوری مسلم امہ کے ہاں تازہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی ریاست کی مسلط کی گئی جارحیت پر صہیونی دشمن کا مکروہ اور سفاک چہرہ ایک بار پھر پوری دنیا میں سامنے آیا ہے۔ عالمی سطح پراسرائیل پر تنقید اور اس کی جگ ہنسائی ہوئی ہے جب کہ فلسطینیوں کی حمایت اور فلسطینی قوم کے حقوق کے لیے مزید آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس جنگ نے فلسطینی قوم کو اس کی منزل کے مزید قریب کردیا ہے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ معرکہ سیف القدس کے دوران اور اس کے بعد عالمی برادری، مسلمان اور عرب ممالک اسرائیلی جرائم کو ثابت کرنے لیے مزید متحرک ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : حسن نصر اللہ کی دھمکی نے صیہونی حکومت پر لرزہ طاری کردیا
دوسری جانب فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحرنے گذشتہ روز لبنانی اور اردنی پارلیمنٹ کے اسپیکروں سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور انہیں غزہ کی پٹی اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر احمد بحر نے اردنی پارلیمنٹ کےاسپیکر عبدالمنعم العودات سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ بات چیت میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری، القدس، غرب اردن اور فلسطین کے دوسرے علاقوں کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے لبنانی اور اردنی پارلیمنٹ کے اسپیکروں کو غزہ کی پٹی پر 10 مئی سے 21 مئی تک جاری رہنے والی صہیونی بمباری اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے اردنی پارلیمنٹ کے اسپیکر کو غزہ کی پٹی کے دورے کی دعوت دی اور کہا کہ وہ اسرائیلی جنگی جرائم کے اثرات و نتائج کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے لیے خود غزہ کا دورہ کریں۔