مشرق وسطی

امریکی نمک خواری، عرب امارات کا اسرائیل کی سائبر سکیورٹی کمپنی سے معاہدہ

شیعیت نیوز: فرانسیسی ویب سائٹ انٹیلی جنس آن لائن نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی موساد کے سابق سربراہ ’’تمیر پردو‘‘ کی سربراہی میں سائبر اٹیک روٹ ’’ایکس ایم سائبر‘‘ کا انتظام کرنے والی اسرائیلی کمپنی نے دبئی میں واقع خلیج فارس کی سب سے بڑی سائبر سکیورٹی کمپنی ’’اسپائر سولیوشن‘‘ کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

ایک فرانسیسی ذرائع ابلاغ نے سائبر سے متعلق متحدہ عرب امارات اور اسرائیلی حکومت کے مابین ایک نئے معاہدے پر دستخط کرنے کی خبر دی ہے۔

سائٹ نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ 10 مئی کو ہوا تھا ، جو غیر ملکی الیکٹرانکس کمپنیوں میں اسپائر کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی عکاسی کرتا ہے۔

سائٹ کے مطابق پچھلے کچھ مہینوں کے دوران اسپائر فورٹی سوئر کے ساتھ اسی طرح کے لین دین میں داخل ہوچکی ہے اور وہ الیکٹرانک یا سائبر سکیورٹی کے شعبے میں کام کرتی ہے،اس کمپنی کی متعدد خصوصیات ہیں ، جن میں جرمن کمپنیوں کے ساتھ ذاتی حفاظت یا تنظیمی تحفظ بھی شامل ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل امن و صلح کی زبان نہیں بلکہ طاقت کی زبان سمجھتا ہے، صدر بشار اسد

واضح رہے کہ دبئی میں واقع اسپائر نے خطے میں جدید ترین حل پیش کرکے اپنی قیادت میں سائبر سکیورٹی چیلنجوں کو حل کرنے پرکئی اعزازات حاصل کیے ہیں۔

ویب سائٹ کے مطابق ہندوستانی انجینئر سنجف والیا اسپائر کے انچارج ہوتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اور انہوں نے دبئی کے عہدے داروں کے قریبی متعدد ہندوستانی انجینئروں کی خدمات حاصل کی ہیں۔

یادرہے کہ اسپائر متحدہ عرب امارات کی سائبر سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ محمد حمد الکویتی جیسے افراد شامل ہیں اور یہ کمپنی دبئی کے متعدد برقی کاموں کو مالی اعانت بھی فراہم کرتی ہے،قابل ذکر ہے کہ موساد کے سابق ڈائریکٹر کی شمولیت کے ساتھ اسپائر کامتحدہ عرب امارات میں پہلا کاروبار نہیں ہے بلکہ وہ پہلے سے متحدہ عرب امارات میں مقیم ایک سرمایہ کاری کمپنی کی مشیر بھی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : دشمن کے ساتھ جنگ کا نیا مرحلہ شروع ہوگیا ہے! جنرل قاآنی کا القسام کے کمانڈر کے نام خط

واضح رہے کہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات نے جمعرات کے روز سائبر سکیورٹی کے شعبے میں خاص طور پر ان میں سے ہر ایک کو سائبر اسپیس سکیورٹی فراہم کرنے میں اسرائیلی حکومت کے ساتھ اپنے تعاون کی منظوری دی تھی،اس سلسلہ میں محمد الکویتی نے کہا کہ سائبر ٹکنالوجی میں تعاون کے علاوہ ان کا ملک سائبر حملوں کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے ساتھ معلومات کا تبادلہ بھی کررہا ہے۔

یادرہے کہ متحدہ عرب امارات سائبر سکیورٹی سے متعلق ابو ظہبی اور تل ابیب کے مابین معاہدوں کے دوران حالیہ مہینوں میں چار عرب ریاستوں اور اسرائیلی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کو ختم کرنے میں پیش پیش رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button