مشرق وسطی

اردنی ارکان پارلیمنٹ کا اسرائیلی سفیر کو بے دخل کرنے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: اردنی ارکان پارلیمنٹ کی بڑی تعداد نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری اور بیت المقدس میں غنڈہ گردی پر اردنی حکومت کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی سفیر کو بے دخل کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی مدد کرے۔

رپورٹ کے مطابق اردنی ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج جس بے رحمی کے ساتھ فلسطینیوں کا اجتماع قتل عام کررہی ہے، اس کے بعد بے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار رکھنے اور حماس کے بائیکاٹ کا کوئی جواز نہیں۔

ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ اردنی حکومت کو کھل کر حماس اور فلسطینی قوم کا ساتھ دینا چاہیے اور صہیونی ریاست کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔

ادھر اردنی وزیر اعظم بشر الحصاونہ نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کرنے پراردن ہمیشہ دشمن ملکوں کے حلق کا کانٹا رہےگا۔

انہوں‌ نے کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم ہمیشہ فلسطینی قوم کے شانہ بہ شانہ کھڑے رہے ہیں اورآئندہ بھی فلسطینی قوم کے حقوق کا دفاع کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی سیاسی قیادت کا اہم اقدام

دوسری طرف تونس نے فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی اور فلسطین کےدوسرے علاقوں میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور بے گناہ فلسطینیوں کےقتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں‌ کے خلاف اسرائیلی بربریت رکوائی جائے۔

اطلاعات کے مطابق تونس کے وزیراعظم ھشام مشیشی نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں‌اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں کھلم کھلا جارحیت اور وحشت وبربریت ہے۔ تونس فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طورپر بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

تونسی وزیراعظم نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔

خیال رہےکہ گذشتہ 9 روز سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں اب تک 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button