اہم ترین خبریںدنیا

چار دن میں ہمیں اربوں ڈالر کا نقصان ہوچکا، صیہونی ادارہ مالیات کا اعتراف

شیعیت نیوز: تل ابیب کے ادارہ شماریات نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ فلسطینی استقامت کے ساتھ جنگ کے ابتدائی چار دنوں میں صیہونی حکومت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

صیہونی حکومت کی ٹیکس اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ مسجد اقصی اور غزہ کی پٹی کے خلاف جاری جارحیت کے خلاف فلسطینی مزاحمتی دستوں کے ردعمل کے آغاز کے چار دن بعد (14 مئی) تک ’’ حارس الاسوار‘‘” کے نام سے حکومت کی فوجی کاروائی جاری رہی جس کے نتیجہ میں صیہونیوں کی نجی جائیدادکو ایک ملین شیکل جبکہ عوامی املاک کو اربوں ڈالر کانقصان پہنچا ہے۔

اطلاعات کے مطابق 2014 کی 51 روزہ جنگ کے اخراجات کی نسبت حالیہ چار روز جنگ کے اخراجات نصف سے زیادہ ہیں۔

2014 کی جنگ میں تل ابیب کا تقریبا 4 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ادارہ مالیات نے ہفتے کے روز جاری ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں ابتدائی چاردن کے اخراجات کو قابل توجہ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایمنسٹی کا غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 کی جنگ میں جتنا خرچ ہوا تھا حالیہ جنگ میں صرف چاردنوں کے اندر اس کا آدھا خرچ ہوچکا ہے۔

اس رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو یہ سارا بوجھ ایک ایسے وقت برداشت کرنا پڑے گا کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے تل ابیب کو پہلے ہی بجٹ میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دوسری جانب حماس کے راکٹ حملوں سے اسرائیل کی سیاحتی صنعت کو شدید دھچکا لگا ہے اور اس کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے۔

یروشلم پوسٹ کے مطابق فلسطین میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری کشیدگی میں تل ابیب کی سیاحتی صنعت کو شدید دھچکا لگا ہے۔

اخبار کے مطابق فلائٹس کے بعد کروز لانز نے بھی اسرائیلی حدود میں سفر منسوخ کردیے ہیں جبکہ ہوٹل بکنگ کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ اسرائیلی ٹور آپریٹرز کے مطابق موسم گرما سیزن کیلئیے ٹور گروپس سے بات چیت مکمل طور پر ختم ہوگئی ہے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق غزہ میں جنگ سے پہلے کبھی تمام فلائٹس منسوخ نہیں ہوئی تھیں لیکن اب ایسا ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button