اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

جنرل قاسم سلیمانی کے بعد اب قاسم میزائل سے صیہونیوں پر خوف و وحشت طاری

شیعیت نیوز: جہاد اسلامی فلسطین کی فوجی شاخ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں قدس کی غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جاری جنگ میں ایک نئے قسم کے قاسم میزائل کو متعارف کرایا ہے۔

القدس بریگیڈ کے ترجمان ابوحمزہ نے کہا ہے کہ حالیہ جنگ میں پہلی بار نئے اور پیشرفتہ قسم کے میزائل داغے گئے ہیں۔

سما نیوز کے مطابق ” قاسم ” سے موسوم قاسم میزائل ایک جدید ترین اور پیشرفتہ میزائل ہے جسے پہلی بار ہفتے کی رات صیہونی ٹھکانوں پر فائر کیا گیا ہے۔

ابوحمزہ کے بیان کے مطابق ان حملوں کے دوران استقامتی محاذ کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کی پہنچ تل ابیب، اشدود ، عسقلان، سدیروت اور خودساختہ اسرائیلی ریاست کے ديگر شہروں تک ہے۔

ابوحمزہ کا کہنا تھا کہ صیہونیوں کو حیران و پریشان کرنے کے لئے ہمارے پاس ابھی بہت کچھ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین کی آزادی کی جنگ ایک تاریخی باب رقم کرنے جارہی ہے، سربراہ اسماعیل ہنیہ

ابوحمزہ نے نیتن یاہو اور صیہونی فوج کی ہائی کمان کو احمق خطاب کیا اور کہا کہ ہم تمھاری زمینی فورس کے غزہ میں داخل ہونے کا انتظار کررہے ہیں تاکہ تمھیں اپنے غصے کی ایک جھلک دکھا سکیں۔

واضح رہے کہ صیہونیوں کے خلاف اس جدید اور پیشرفتہ میزائل کے استعمال کا جو سپاہ قدس کے کمانڈرجنرل شہید قاسم سلیمانی کی یاد میں ان کے نام ’’ قاسم‘‘ پر رکھا گیا ہے سوشل ميڈيا پر خاصا چرچا ہو رہا ہے۔

صیہونی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ ہفتے کی صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک غزہ سے 228 راکٹ اور میزائل داغے گئے ہیں۔

دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت حماس کےعسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی دشمن ریاست کے دارالحکومت تل ابیب پر تیاری کے لیے چھ ماہ تک تیاری کی۔

یہ بھی پڑھیں : عرب حکام صیہونی حکومت سے اپنے تعلقات ختم کریں، مقتدی صدر

القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ اللہ کے فضل وکرم سے ہم نے دشمن ریاست پر حملے کے لیے چھ ماہ تک تیاری کی۔

ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں ایک شہری آبادی والے ٹاور پر بمباری کے فوری بعد چند منٹ کے اندر اندر تل ابیب پر راکٹوں سے حملوں کی ہدایت کی گئی۔

خیال رہےکہ تل ابیب میں راکٹ حملوں سے ایک صہیونی جہنم واصل اور تین زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button