مقبوضہ فلسطین

فلسطینی شہری مسجد اقصیٰ میں ماہ صیام کے دوران اعتکاف جاری رکھیں، عکرمہ صبری

شیعیت نیوز: ممتاز فلسطینی عالم دین اور مسجد اقصیٰ کے امام الشیخ عکرمہ صبری نے فلسطینیوں‌ پر زور دیا ہے کہ وہ لیلۃ القدر کے بعد مسجد اقصیٰ میں اعتکاف کا سلسلہ جاری رکھیں۔

الشیخ عکرمہ صبری نے منگل کے روز ایک بیان میں خبردار کیا کہ یہودی انتہا پسندوں‌کے لیے مسجد اقصیٰ کو کھولنے اور 28 رمضان المبارک کو یہودیوں کے دھاوؤں کے لیے قبلہ اول میں انتظامات کرنے کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہودی انتہا پسند ’’متحدہ القدس‘‘ کے دن کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرنے کا اعلان کرچکے ہیں جو کہ مسلمانوں کے مقدس مقام مذہبی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں۔

ایک پریس بیان میں الشیخ عکرمہ صبری نے مسجد اقصیٰ اور القدس میں‌کسی قسم کی مذہبی غنڈہ گردی کے تمام ترنتائج کا ذمہ دار اسرائیل کوگا۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان اور اسرائیل کےدرمیان سمندری حدود کے تعین کےلیے مذاکرات دوبارہ شروع

الشیخ صبری کا کہنا تھا کہ 28 رمضان المبارک کو یہودی آباد کاروں کے بلووں اور دھاووں کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہےہیں۔ اس روز مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کی زیادہ سےزیادہ تعداد کو یقینی بنانے اور قبلہ اول کے دفاع کے لیے فلسطینیوں کو قبلہ اول میں موجود رہنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

انہوں نے فلسطینی شہریوں‌پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ میں یہودی غنڈہ گردی روکنے اور دھاووں کو ناکام بنانے کے لیے قبلہ اول کی طرف رخت سفر باندھیں اور قبلہ اول میں زیادہ سے زیادہ وقت گذاریں۔ اس سلسلے میں ان سےفلسطینیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ماہ صیام کے باقی ایام بالخصوص لیلۃ القدر کے بعد مکمل اعتکاف کریں۔

دوسری جانب اسرائیلی ریاست کی ایک نام نہاد مجسٹریٹ عدالت نے ام الفحم شہر سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر دوماہ کی پابندی عائد کی ہے۔

مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق صیہونی ریاست کی مجسٹریٹ عدالت کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے نمازی اور سماجی کارکن انس ایم سلیمان جبارین کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ دو ماہ تک مسجد اقصیٰ میں نماز ادا نہیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button