اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ایک سال کیلئے حکومت سے علیحدگی کی پیشکش

شیعیت نیوز: ملک میں بائیں بازو کی حکومت بننے سے روکنے کے لیے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اتحادیوں کو ایک سال کے لیے حکومت سے علیحدگی کی پیشکش کر دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل میں سیاسی بحران دو سال میں چار بار الیکشن ہونے کے باوجود ختم نہیں ہو سکا ہے، اس بار بھی کوئی بھی جماعت حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
حالیہ انتخابات میں بھی نیتن یاہو کی جماعت نے اکثریت تو حاصل کر لی تھی تاہم حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں نہیں مل سکی تھیں اس لیے انہیں اتحادی حکومت بنانے کے لیے 28 دن کا وقت دیا گیا تھا جو آج ختم ہو رہا ہے۔
حالیہ انتخابات میں بائیں بازو کی جماعتوں نے بھی کامیابی حاصل کی ہے اور اتحادی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئے ہیں تاہم اسرائیلی وزیراعظم ان کی راہ کی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : فرانس اور برطانیہ میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بائیں بازو کی حکومت کو روکنے کے لیے دائیں بازو کے رہنما نفتالی بننیٹ کو حکومت بنانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں ایک سال کے لیے حکومت سے علیحدگی اختیار کر لیتا ہوں تاکہ بائیں بازو کی جماعت کو حکومت بنانے کا موقع نہ مل سکے۔
نفتالی بننیٹ نے اسرائیلی وزیراعظم کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تجویز قابل عمل نہیں۔ نفتالی بننیٹ حکومت بنانے کے لیے دیگر جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا کے نئے کیسز میں بھارت، چلی اور برازیل میں سامنے آنے والے زیادہ خطرناک کیسز کا بھی پتا چلا ہے۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کےدوران ایسے 19 کیسز سامنے آئے ہیں جن کے متاثرین برازیل، بھارت یا چلی میں سامنے آنے والے کیسز سے ملتے جلتے ہیں۔
عرب 48 ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا کے سامنے آنےوالے کیسز میں تین باہر سے آنے والے افراد شامل ہیں۔ دو کو برازیلی طرز کا کورونا ہے۔ ان میں ایک بچہ اور ایک بڑی عمر کا شخص ہے۔ ایک مریض چلی میں آنے والی کورونا لہر سے متاثر ہے۔
اس کے علاوہ بھارت میں کورونا وبا کی طرز کے 19 مریض سامنے آئے ہیں۔ اسرائیل میںبھارت سے آنے والے کورونا مریضوں کی تعداد 60 ہوگئی ہے۔