مقبوضہ فلسطین

صدر محمود عباس کا فلسطین میں انتخابات ملتوی کرنے کا باضابطہ اعلان

شیعیت نیوز: فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود عباس نے فلسطینی علاقوں میں باقاعدہ طورپر انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ان کاکہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے بیت المقدس میں انتخابات کےانعقاد کی اجازت نہ ملنے پر دوسرے علاقوں میں بھی انتخابات ملتوی کردیے گئے ہیں۔

دوسری طرف فلسطینی سیاسی جماعتوں نے صدر عباس کے اس اقدام کو مسترد کردیا ہے۔

قبل ازیں صدر عباس نے کہا تھا کہ بیت المقدس میں انتخابات کا انعقاد فلسطین میں‌ ہونےوالے الیکشن کی بنیادی شرط ہے۔ اگر اسرائیل القدس میں انتخابات کرانے کی اجازت نہیں دیتا تودوسرے فلسطینی علاقوں میں انتخابات کا کوئی فائدہ نہیں۔

رام اللہ میں محمود عباس کی صدارت میں الفتح تحریک کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے اگر بیت المقدس کے شہریوں کو انتخابات میں نامزدگی اور انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی تو فلسطین کے انتخابات غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیئے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : مزار قائد احتجاجی دھرنہ کیوں ختم کرنے کا اعلان کیا!

جمعرات کے روز رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو فریقین کےدرمیان طے پائے معاہدے کے تحت مقبوضہ یروشلم میں انتخابات کرانے کی اجازت دینا ہوگی جس طرح سنہ 2006ء میں اسرائیل نے اجازت دی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس میں انتخابات کرانے کا کھلم کھلا مخالف ہے اور اسرائیل نے ہمیں القدس میں انتخابات کرانے کی اجازت نہیں دی۔

دوسری جانب فلسطین کے مزاحمتی گروہوں نے ایک بیان جاری کرکے فلسطین کے انتخابات ملتوی کئے جانے پر اپنی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔

فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی راہ میں پائی جانے والی رکاوٹوں اور مسائل و مشکلات کے باوجود وہ اس بات کے حق میں نہیں ہیں کہ ان انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔

اس سے قبل فلسطین کی اسلامی مزاحتی تحریک حماس کے سربراہ نے اعلان کیا تھا کہ تحریک حماس فلسطین کے انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button