مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوجی جلادوں کا تین فلسطینی بچوں‌ پر وحشیانہ تشدد

شیعیت نیوز: فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوجی جلادوں نے تین فلسطینی بچوں کو گرفتاری کے وقت اور اس کے بعد حراستی مراکز میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

قیدیوں اور آزادیوں کے امور” اتھارٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی جلادوں نے تین فلسطینی نابالغوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ ’’ظالمانہ اور گھناؤنے‘‘  بدسلوکی کے طریقے استعمال کیے۔

پیر کے روز کمیشن نے ان تین لڑکوں کی نئی شہادتیں شائع کیں جنھیں نظربندی کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع ’’الفوار‘‘ فلسطینی پناہ گزین کیمپ سے قیدی 16 سالہ مالک ابو ہشاش کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی جلادوں نے اس پر اور اس کے دو دوستوں پر حملہ کیا اور انہیں زمین پر پھینک دیا۔ پھر انہوں نے انہیں بے دردی سے پیٹا۔

کمیشن نے بتایا کہ جب قابض اسرائیلی فوجیوں نے ان کو ہتھکڑی لگائی اور آنکھوں پر پٹی باندھ دی  اور انہیں قریبی فوجی کیمپ میں منتقل کردیا تو انہیں مار پیٹ کرنے ، توہین کرنے اور گستاخانہ توہین کرنے سے بھی نہیں چھوڑا گیا۔

اس نے مزید کہا کہ قابض اسرائیلی فوجیوں نے جان بوجھ کر ان کے سروں پر پائوں رکھے۔ ان کے پیٹ پر زور سے لاتیں ماریں اور بعد میں فوجیوں نے انہیں فوجی جیپ میں دھکیل دیا تاکہ انہیں مجد حراستی کیمپ  منتقل کردیں۔  جب تک وہ جیب میں تھے قابض فوجی ایک دم تھپڑ مارنے اور ٹانگوں اور ہاتھوں سے مارنے اور ان کا مذاق اڑانے لگے۔

کمیشن نے نابالغ لوئی جبور کے حوالے سے بتایا کہ بتایا ہے کہ اسے ’’کفر قاسم‘‘ نامی قصبے کے اندر گرفتار کیا گیا تھا۔

اس نے مزید کہاکہ قابض صیہونی فوجیوں نے اس پر حملہ کیا  اور اسے اپنے ہاتھوں ، پیروں پر رائفل کے بٹ مارے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button