اہم ترین خبریںسعودی عرب

آل سعود خاندان میں اقتدار کی جنگ تیز، گرفتاریوں کا سلسلہ جاری

شیعیت نیوز: آل سعود خاندان میں اقتدار کی جنگ تیز ہوگئی ہے اور سابق ولی عہد محمد بن نائف کے حامیوں کی بڑی تعداد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

آل سعود خاندان میں اقتدار کی جنگ تیز ہوگئی ہے اور سابق ولی عہد محمد بن نائف کے حامیوں کی بڑی تعداد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

سعودی عرب میں گرفتاریوں کی خبریں جاری کرنے والے ٹوئٹ پیج ’’معتقلی الرای‘‘ کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں نے جمعرات کے روز سابق ولی عہد محمد بن نائف کے درجنوں حامیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ تمام لوگ سوشل میڈیا کے مختلف چینلوں پر محمد بن نائف کی حمایت کیا کرتے تھے۔

معتقلی الرای کے مطابق بہت سے سوشل میڈیا صارفین کو صرف سابق ولی عہد کی تصاویر شیئر کرنے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

محمد بن نائف جنوری دوہزار پندرہ سے جنوری دوہزار سترہ تک ملک کے ولی عہد تھے ۔ شاہ سلمان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد محمد بن نائف کو معزول کرکے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو اپنا ولی عہد مقرر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی سکیورٹی فورسز نے داعش کے 22 دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا

پانچ مارچ دوہزار بیس کو محمد بن سلمان کے حکم سے محمد بن نائف اور ان کےچجا احمد بن عبدالعزیز کو غداری کے الزام میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق محمد بن نائف کو جیل میں شدید ترین ایزائیں دی جارہی ہیں اور وہ سہارے بغیر چلنے کے قابل نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ برٹش ٹائمز نے حال ہی میں اطلاع دی ہے کہ بن نائف کو صحرا کے وسط میں واقع ایک جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے وہ چھڑی کے بغیر چلنے سے قاصر ہوچکے ہیں نیز قید تنہائی میں ان کا 36 کلو گرام وزن کم ہوگیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب میں کسی بھی غداری کا لیبل لگا کر اسے گرفتار کرنے کا سب سے آسان طریقہ ہے اس لیے کہ یہ اتنا بڑا جرم ہے کہ اس میں پھنسنے والال چاہتے کتنا ہی بڑا آدمی کیوں نہ ہو کچھ نہیں کر سکتا اور نہ ہی اس کے بارے میں کسی کو پتا چلتا ہے کہ اس کے ساتھ کیا کیا جارہا ہے،اس ہتھکنڈے کو محمد بن سلمان نےاپنےمخالفین کو دبانے کے لیے سب سے زیادہ استعمال کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button