مشرق وسطی

اسرائیل نوازی، متحدہ عرب امارات کا ایک اور اعزاز

شیعیت نیوز: قدس کے غاصبوں کے بائیکاٹ میں شامل امریکی فہرست سے متحدہ عرب امارات باہر ہوگیا۔

امریکہ میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن نے یواے ای کو صیہونی حکومت کے بائیکاٹ والے ممالک کی فہرست سے نکال لیا ہے۔

متحدہ عرب امارات سفارت خانے کا کہنا ہے کہ امریکی کمپنیوں کیلئے ابراہام معاہدوں سےفائدہ اٹھانے میں آسانی ہوگی۔ یواے ای نے اگست 2020 میں خود ساختہ اسرائیلی ریاست کا مالی بائیکاٹ ختم کردیا تھا۔

متحدہ امارات کے سربراہ ’’خلیفہ بن زید النہیان‘‘ نے ایک فرمان جاری کرکے قدس کی غاصب حکومت کے بائیکاٹ سے متعلق دہائیوں پرانا ملکی قانون منسوخ کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور اقتصادی روابط باضابطہ طور پر بحال ہو گئے ہیں۔

یواے ای کے سربراہ خلیفہ بن زید النہیان کے فرمان میں تعلقات قائم کرنے کی توثیق کی گئی ۔ اس طرح صیہونی اداروں اور افراد کے ساتھ تجارتی معاہدے اور سمجھوتے کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جبری لاپتہ آئی ایس او کے سابق مرکزی نائب صدرعلی کاظمی 2روز بعد بازیاب ہوگئے

دوسری جانب امارات اور صیہونی ریاست کے درمیان نشرو اشاعت میں تعاون کا معاہدہ گزشتہ ستمبر میں طے پانے والے ابراھیمی امن معاہدہ کے فریم ورک کے مطابق ہے جو دونوں ممالک کے میڈیا اداروں کے درمیان تعاون کی بنیاد فراہم کرے گا جس سے دونوں جانب سے ہنرمند نئی ٹیکنالوجی سے فیض یاب ہونگے۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ روز متحدہ عرب اماراتی نیوز ایجنسی وام اور اسرائیل کی تازبیت پریس سروس ٹی پی ایس کے مابین ایک دو طرفہ معاہدے پر دستخط کیے گئے جس میں وام کے ڈائریکٹر جنرل محمد جلال الریسی اور ٹی پی ایس کے ڈائریکٹر جنرل اموتز ایال نے اس معاہدے پر دستخط کیے۔

اس حوالے سے وام کےڈائریکٹر جنرل محمد جلال الریسی نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے میڈیا اداروں کے درمیان تعاون کی بنیاد فراہم کرے گا جس سے نشر و اشاعت کے پیشہ ورانہ تحریری اور آڈیو، ویژول خبروں کے علاوہ زبان، ثقافت سمیت مزید دوسرے شعبوں میں انگریزی اور طے پانے والی دیگر زبانوں میں مفت بنیاد پر تبادلےکا سلسلہ شروع کیا جائے گا تاکہ دونوں ممالک عوامی سطح پر ایک دوسرے کے قریب ہوں اور دونوں جانب سے ہنرمند نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے مزید ترقی حاصل کریں۔

واضح رہے کے یہ دو طرفہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ ستمبر میں طے پانے والے ابراھیمی امن معاہدہ کے فریم ورک کے مطابق ہے اوردونوں ممالک میں طے پانے والے ابراھیمی امن معاہدہ نے تمام شعبوں میں مشترکا تعاون کی راہیں اس انداز سے کھولی ہیں جوکہ دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہوگا ۔

اسی طرح اب غاصب اسرائیل کی تیار کردہ تمام مصنوعات اور سامان کو متحدہ عرب امارات میں داخلے اور فروخت کی اجازت ہو گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button