مقبوضہ فلسطین

تحریک فتح کے منحرف لیڈر کی حماس کے خلاف بے ہودہ تنقید مسترد

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک ’’حماس‘‘ نے تحریک فتح کے منحرف لیڈر ناصر القدوہ کے اس بیان کو سیاسی اور قومی اعتبار سے ایک بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے اس بیان کو مسترد کر دیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ ناصر القدوہ کا بیان سراسر صہیونی دشمن کے بیانیے سے ہم آہنگ اور فلسطینی قوم میں پھوٹ ڈالنے کی مذموم کوشش ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں ناصر القدوہ کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بلا جواز اور ناقابل قبول قراریا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ناصر القدوہ کا حماس اور القسام بریگیڈ کے خلاف بیان قومی اصولوں سے صریح انحراف اور قابض صہیونی دشمن کے ساتھ گٹھ جوڑ کے مترادف ہے۔

یہ بھی پرھیں : یمن: مآرب کے علاقے فج نقعہ پر سعودی بمباری میں 8 افراد شہید و زخمی

خیال رہے کہ تحریک فتح کے منحرف لیڈر ناصر القدوہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کا علاقہ حماس جیسی ایک مذہبی سیاسی جماعت کے زیرکنٹرول ہے۔ اس پر حماس کا کنٹرول ختم کرانے کے لیے طاقت کا استعمال بھی درست ہے۔

ان کے اس متنازع بیان پر فلسطینی قوتوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے اور ان کے بیان کو قابض ریاست کے مؤقف کی ترجمانی قرار دیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ جماعت نے وطن عزیز اور آزادی کے لیے طویل جدو جہد اور قربانیاں دی ہیں۔

حماس ملک میں آمریت نہیں بلکہ جمہوری سیاسی نظام کے تحت اکثریت حاصل کرنے والی کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کی حمایت کرتی ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ حماس کی اس مصالحانہ کوشش کو کمزوری سمجھ کر حماس پر قابض دشمن کا مؤقف مسلط کرنے میں‌دشمن کا ساتھ دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب میں خواتین صحافیوں کے حقوق کی پامالی

دوسری جانب اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی طالب علم اسامہ الفاخوری کو مسلسل 21 ماہ کے بعد رہا کردیا۔

رپورٹ کے مطابق اسیراسامہ الفاخوری سینیر فلسطینی سماجی کارکن اور دانشور لمیٰ خاطر کے صاحب زادے ہیں۔

کلب برائے اسیران کے مطابق اسامہ الفاخوری کو گذشتہ سوموار کے روز رہا کیاجانا تھا مگر اس کی رہائی کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا۔

خیال رہے کہ اسامہ الفاخوری بیرزیت یونیورسٹی کے طالب علم اور طلبا یونین کے سابق چیئرمین ہیں۔ انہیں 2 فروری 2019ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button