جارح سعودی اتحاد کا غیر انسانی اقدام، تیل کے حامل 2 بحری جہازوں کو روک دیا

شیعیت نیوز: یمن کی نیشنل آئل کمپنی نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے یمنی عوام کیلئے تیل کے حامل 2 بحری جہازوں کو روک دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل آئل کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے تیل کے حامل 2 بحری جہازوں کوعالمی اجازت نامہ ہونے کے باوجود روک دیا ہے۔ اس طرح جارح سعودی اتحاد کی جانب سے تیل کے حامل بحری جہازوں کو روکے جانے کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔
یہ ایسے میں ہے کہ یمن کی نیشنل آئل کمپنی نے بدھ کے روز کہا تھا کہ سعودی اتحاد نے تیل کے حامل 2 بحری جہازوں کو چھوڑ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یمنی فوج کا سعودی عرب کے ملک خالد ائیر بیس پر ڈرون حملہ
دوسری جانب الاخبار نے مآرب کے شمال مغربی محاذ پر اسٹریٹجک علاقوں میں انصار اللہ کی پیشقدمی کے بارے میں لکھا ہے کہ مآرب اپنے سقوط کے نزدیک پہنچ چکا ہے۔
اخبار لکھتا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ جنگ کو صوبہ مآرب کے دارالحکومت کے شمال مغربی پھاٹک پر منتقل کیا جائے اور حقیقت میں اس کا مطلب انصاراللہ کے تیسرے فوجی زون پر تسلط اور اس کے بعد ’’صحن الجن‘‘ کا اسٹریٹجک علاقہ ہوگا۔
اس علاقہ کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں یمنی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ منصور ہادی کی 20 سے زائد فوجی مآرب کے تیسرے فوجی زون پر حالیہ انصاراللہ میزائل حملے میں مارے گئے ہیں۔
واضح رہے حملہ آور سعودی اماراتی اتحاد کے وفادار قبائلی حلقوں میں خطرے کی گھنٹیاں بجنا شروع ہو چکی ہیں اور ان کو معلوم ہو گیا ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں انصاراللہ کا مآرب پر مکمل تسلط ایک ناگزیر حقیقت ہے۔ یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب منصورہادی کی فوج میں بھی کھلبلی مچ چکی ہے۔ پچھلے دو دنوں میں تقریبا 200 افسر اور فوجی منصور ہادی کی فوج سے الگ ہو چکے ہیں اور صنعا فورسز میں شامل ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : تقریب مذاہب ، تفرقہ و تکفیریت اور دہشت گردی کا مؤثر جواب ہے، شیخ نعیم قاسم
یمن کی قومی نجات حکومت کے نائب وزیر خارجہ حسین العزیزی نے منصور ہادی کی فوج سے الگ ہونے والے افراد کی وطن واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے دشمنوں کی صفوں میں شامل تمام افراد سے اپنے وطن واپس آنے اور عام معافی سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔