مقبوضہ فلسطین

فلسطینیوں کے حق واپسی پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، اسماعیل ھنیہ

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہرطرح کی مزاحمت کا حق ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک سے نکال باہر کیے گئے فلسطینیوں کے حق واپسی پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

منگل کو بین الاقوامی طلباء کانفرنس سے خطاب میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ نصرت قضیہ فلسطین کے لیے طلبا نے ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ طلباء نے اسرائیلی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے اقدامات کی ہمیشہ مخالفت کی اور مزاحمت کے میدان میں ہمیشہ فلسطینی قوم کا ساتھ دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس ارض فلسطین کی مکمل آزادی، آزاد اور مکمل خود مختار ریاست کے قیام اور فلسطینیوں کے حق واپسی کے بنیادی اصولوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : داعش کا موزمبیق کے ساحلی شہر پالما پر کنٹرول کا دعویٰ

انہوں‌ نے کہا کہ ہماری قوم کو فلسطینی علاقوں کے الحاق، سینچری ڈیل، اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے، مسجد اقصیٰ کی تقسیم جیسی سازشوں کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قاہرہ میں فلسطینی دھڑوں میں ہونے والے معاہدوں اور بیروت میں کل جماعتی کانفرنس میں طے پانے والے فیصلوں پرعمل درآمد کریں ‌گے۔

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی تاریخ میں فلسطینیوں کے اختلافات استثنائی صورت حال ہے۔ حماس قوم کو متحد کرنے کےلیے ہرطرح کی قربانیاں دے گی۔ تاکہ آزادی اور حق واپسی کی منزل سے ہم کنار ہونے میں کامیابی حاصل کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی فوج نے رہائی کے فوری بعد فلسطینی شہری مجد بریر کو گھر سے اٹھا لیا

دوسری جانب فلسطین کے سرکردہ عیسائی رہنما اور بیت المقدس میں اسلامی اور مسیحی مقدس مقامات کے دفاع کے لیے قائم کردہ اسلامی ۔ مسیحی کمیٹی کے رکن نے انکشاف کیا ہے کہ عیسائی برادری اور انتخابات میں حصہ لینے والے عیسائی امیدواروں کو اسرائیل کی طرف سے سخت دباؤ کا سامنا ہے۔

عیسائی رہنما عمانویل مسلم نے کہا کہ عیسائی امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے اسرائیل طرح طرح کے حربوں سے دباؤ ڈال رہا ہے۔

اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیلی عہدیداروں اور میڈیا کی طرف سے القدس اور غرب اردن میں عیسائی برادری کو حماس کے ساتھ تعلق کے گمرہ کن پروپیگنڈے کا سامنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے کئی انتخابی امیدوار اسرائیلی حکام کی طرف سے سخت دباؤ کا سامنا کررہے ہیں اور ان کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button