مشرق وسطی

کویتی عوام کا صیہونی مصنوعات کی مارکیٹ میں موجودگی کے خلاف احتجاج

شیعیت نیوز: متحدہ عرب امارات سے آنے والی درآمدات میں صیہونی مصنوعات کی شمولیت کی دریافت پر کویت کی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کویت کے سماجی کارکنان نے اسرائیلی ساختہ مصنوعات کی مقامی مارکیٹ میں موجودگی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گردش کی جو کہ متحدہ عرب امارات سے درآمد ہونے کے بعد کویتی کوآپریٹو سوسائٹیوں میں فروخت کی جارہی تھیں۔

سوشل میڈیا صارفین نے کویت کی فیڈریشن آف کوآپریٹو سوسائٹی کو بھیجے گئے خط کی ایک کاپی بھی شیئر کی جس میں مقامی مارکیٹوں سے صیہونی مصنوعات کے انخلا کا مطالبہ کیا گیا۔

نومبر میں کویتی وزارت صنعت و تجارت نے صارفین کی جانب سے دکانوں میں اسرائیلی مصنوعات سے متعلق شکایت موصول ہونے کے بعد 8 دکانوں کو بند کر دیا تھا۔

کویت کے ممتاز اسکالر طارق السویدان نے متحدہ عرب امارات کے انسداد عرب اسرائیلی تعلقات گروپ کے زیر اہتمام ایک سیمینار میں اسرائیل سے سامان حاصل کرنے والی عرب کمپنیوں کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : میزائلوں کا حالیہ تجربہ اپنے دفاع کیلئے کیا، شمالی کوریا

دوسری جانب خلیجی ریاست بحرین کی جانب سے فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی فوج کے جنگی جرائم کی مذمت نہ کرنے پر منامہ کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جمعرات کو تنظیم آزادی فلسطین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین نے انسانی حقوق کونسل میں اسرائیلی ریاست کے سنگین جرائم کی مذمت نہ کرکے صیہونی دشمن کا دفاع اور ظالم کا ساتھ دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک مسلمان عرب ملک کا فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت نہ کرنا اور اسرائیلی جرائم کی مذمت سے باز رہنا انتہائی خطرناک ہے۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ بحرین کا برسراقتدار طبقہ فلسطینی قوم کے آئینی حقوق کی قیمت پر صیہونی دشمن کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کی  راہ پر چل رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قضیہ فلسطین اور فلسطینی قوم کے حقوق کی قیمت پر کسی ملک کو قابض صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button