اہم ترین خبریںدنیا

بھارتی شہر لکھنؤ میں وسیم رضوی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ

شیعیت نیوز: بھارتی شہر لکھنؤ میں ہزاروں مسلمانوں نے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ وسیم رضوی نے قرآن مجید سے 26 آیات کو حذف کے لئے عدالت عظمٰی میں درخواست دائر کی ہے۔

سنی اور شیعہ علماء نے وسیم رضوی کے خلاف احتجاج کی قیادت کی اور ان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ لکھنؤ کے پرانے شہر میں مظاہروں کے پیش نظر سیکیورٹی کے بے مثال انتظامات کئے گئے تھے۔

چھوٹا امام باڑہ سے ٹیلہ والی مسجد تک بیریکیڈس لگائے گئے تھے اور موقع پر پولیس کی مضبوط موجودگی واضح تھی۔ ملحقہ مکانات اور عمارتوں کی چھتوں پر پولیس اہلکار بھی تعینات کردیئے گئے تھے۔

اس دوران قرآن سے 26 آیتیں ہٹانے سے متعلق وسیم رضوی کی طرف سے سپریم کورٹ میں داخل عرضی کو لے کر مظاہرین میں زبردست ناراضگی پائی جاتی ہے۔ وسیم رضوی سے شیعہ اور سنی دونوں مسالک کے علماء نے زبردست مخالفت کی۔

مولانا کلب جواد اور مولانا سلمان ندوی نے وسیم رضوی کی کھلے الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رجوی کا اسلام اور دین سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

لکھنؤ میں شیعہ سنی علمائے کرام نے وسیم رضوی کی مذمت کی اور مشترکہ پریس کانفرنس کرکے وسیم رضوی کو اسلام سے خارج کرنے کا فتویٰ جاری کیا۔

مولانا فضل منان رحمانی ندوی نے کہا کہ وسیم رضوی بھارت میں اسرائیل کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہا ہے۔ مولانا ڈاکٹر کلب سبتین نوری نے کہا کہ وسیم رضوی کے کارناموں کو معاف نہیں کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : وطن عزیز اس وقت دشمن کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے،علامہ راجہ ناصرعباس کا کوہاٹ میں خطاب

دوسری جانب پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے کہا کہ وسیم رضوی خود متنازعہ شخص ہے جس پر تمام بدعنوانی کے الزامات ہیں، وقت وقت پر وہ اسلام دشمن طاقتوں کو خوش اور اپنی جان بچانے کے لئے اسلام مذہب کے خلاف بیان بازی کرتا رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تو اس نے حد پار کرتے ہوئے وہ کتاب قرآن جو پوری انسانیت کے لئے رحمت ہے اس کے خلاف عدالت عالیہ میں عرضی داخل کر جو مذموم حرکت کی ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نے سستی شہرت کے لئے عالم اسلام کے جذبات کو مجروح کرنے ک جو کام کیا ہے حکومت کو چاہیئے کہ اس کو گرفتار کر کے فوراً جیل بھیجے۔

پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے کہا کہ وسیم رضوی دراصل نہ تو اسلام کو سمجھتا ہے نہ ہی قرآن کو، اس کا رشتہ نہ شیعوں سے ہے نہ تو سنیوں سے وہ صرف اسلام دشمنوں کا آلہ کار ہے جو چند سکّوں میں فروخت ہونے والا ایشا شیطان ہے جس کا صرف ایک کام انسانیت کے جذبات کو مجروح کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی وہ اسلام کے خلاف بیانات دیتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نے مذموم حرکت کرتے ہوئے قرآن کی 26 آیتوں کو خلفاء ثلاثہ کا اضافہ قرار دیا ہے اور یہ کہنا کہ اس سے شدت پسندی و انتہا پسندی کا رجحان پیدا ہوتا ہے، اس نے عدالت عالیہ میں یہی بنیاد بنا کر عرضی داخل کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button