یمن

یکطرفہ طور پر جنگ بندی کا امریکی مطالبہ مسترد کر دیا ہے، محمد البخیتی

شیعیت نیوز: یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے سیکرٹری سیاسیات محمد البخیتی نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں عمان کے دارالحکومت مسقط میں امریکی حکام کے ساتھ ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملاقات براہ راست نہیں تھی بلکہ ایک تیسرے فریق کے ذریعے انجام پائی تھی۔

عرب نیوز چینل المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد البخیتی نے تاکید کی کہ اس نشست کا ماحول مثبت نہیں تھا، کیونکہ امریکی ہماری جانب سے یکطرفہ طور پر جنگ بندی کے خواہاں تھے جسے ہم نے مسترد کر دیا ہے۔

انصاراللہ یمن کے سیکرٹری سیاسیات نے مآرب میں یمنی پیشقدمی پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مآرب میں جاری آپریشن، زمینی جنگ کے حوالے سے ایک فیصلہ کن آپریشن ہے۔

انہوں نے انصاراللہ کی فوجی طاقت کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ یمن اس وقت انواع و اقسام کا اسلحہ اور فوجی ساز و سامان تیار کر رہا ہے، جس میں عام فوجی ساز و سامان سے لے کر پیشرفتہ ڈرون طیارے و میزائل بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران اپنے دفاع میں تل ابیب اور حیفا کو خاک سے یکساں کردےگا، جنرل امیر حاتمی

دوسری طرف یمنی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورسز مختلف اطراف سے شہر مآرب کی جانب تیز پیشقدمی کر رہی ہیں جبکہ مآرب میں انصاراللہ کے ساتھ برسرپیکار ریاض کی حمایت یافتہ فورسز، جارح سعودی عرب کی ہوائی اور القاعدہ کے دہشت گردوں کی زمینی حمایت کے باوجود مسلسل عقب نشینی اور صوبہ مآرب کے اہم علاقوں سے دستبرداری پر مجبور ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے گذشتہ ہفتے رپورٹ دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی حکام نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں یمن کی انصاراللہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کئے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق امریکی حکام نے اس نشست کے دوران یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی کمیٹیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ یمن کی آزادی کے لئے جاری اپنے آپریشن کو روک دیں اور صنعاء کی یمنی حکومت سعودی شاہی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button