دنیا

نومنتخب امریکی حکومت شام سے متعلق اپنا مؤقف واضح کرے، سرگئے لاؤروف

شیعیت نیوز: روسی وزیر خارجہ سرگئے لاؤروف نے شام پر امریکی حملوں کے حوالے سے نومنتخب امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام کے بارے اپنے موقف کو واضح کرے۔

اپنے افغان ہم منصب محمد حنیف اتمر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران روسی وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ روس امریکہ، چین، پاکستان، بھارت، ایران اور مرکزی ایشیائی ممالک سمیت خطے کے اہم کھلاڑیوں کے ساتھ اپنا تعامل جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں : شام پر امریکی حملہ، عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ایرانی وزارت خارجہ

سرگئے لاؤروف نے تاکید کی کہ امریکہ غیر قانونی طور پر شام میں موجود ہے جبکہ وہاں اس کی غیر قانونی فوجی موجودگی ہر قسم کے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ بارہا کہہ چکے ہیں کہ شامی سرزمین پر امریکی سرگرمی، خصوصا عراقی سرحد پر؛ انتہائی تشویشناک ہیں۔

سرگئے لاؤروف کا کہنا تھا کہ امریکہ نہ صرف علیحدگی پسندی کی سیاست کو بدستور فروغ دیتے ہوئے دوسرے ممالک کے خلاف ہر قسم کے دباؤ کی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے باعث انسانی بنیادوں پر بھیجی جانے والی امداد میں بھی رکاوٹیں پیش آ رہی ہیں، بلکہ وہ شامی حکومت سے اجازت حاصل کئے بغیر اپنے اتحادیوں کو اس ملک میں سرمایہ کاری کی ترغیب بھی دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : 13 رجب ، جشن ولادت مولاعلیؑ کے موقع پر صحابہ صحابہ کی رٹ لگانے والوں کو سانپ سونگھ گیا

روسی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گذشتہ کچھ عرصے سے، امریکیوں کے ذریعے شامی تیل و گیس کے غیر قانونی اخراج سے متعلق موصول ہونے والی رپورٹ میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے کہا کہ درحقیقت امریکہ شام کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

سرگئے لاؤروف نے کہا کہ شام کے حوالے سے عنقریب ہی روس و امریکہ کے درمیان مذاکرات کا نیا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button