دنیا

افغانستان سے فوجی انخلا میں جلد بازی نہیں کی جائیگی، لائڈ آسٹن

شیعیت نیوز: امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فوجی انخلا میں کسی صورت جلد بازی نہیں کی جائے گی۔

نیٹو کی تقریب سے خطاب کے دوران امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ افغانستان سے کسی بھی صورت جلد بازی میں فوج کا انخلا مکمل نہیں کیا جائے گا، امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے اور اس بات کویقینی بنایا جارہا ہے کہ فریقین معاہدے کی تمام شرائط کو تسلیم کرتے ہیں کہ نہیں۔

امریکی وزیر دفاع نے افغانستان میں فوجی انخلا سے متعلق تمام اتحادیوں کو مشاورت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ امریکہ بغیر کسی منظم طریقے یا جلد بازی میں افغانستان سے افواج واپس نہیں بلائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کی ڈیمونا ایٹمی تنصیبات میں خفیہ سرگرمیوں کا انکشاف

واضح رہے کہ گزشتہ سال طالبان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان امن معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت امریکہ نے مئی 2021 تک تمام غیر ملکی افواج واپس بلانی تھیں تاہم جو بائیڈن انتظامیہ نے طالبان پر امن معاہدے کی شرائط پر عمل نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاہدہ کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔

دوسری جانب امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کے تحت 30 ممالک پر مشتکل شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) نے یکم مئی تک تمام غیر ملکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بارے میں اپنے فیصلے کو موخر کردیا ہے۔

تاہم جمعرات کی سہ پہر نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ کی جانب سے ورچوئل نیوز کانفرنس میں اس فیصلے کے اعلان سے چند گھنٹے قبل، امریکی صدر نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کو یقین دلایا کہ واشنگٹن کوئی حتمی فیصلہ لینے سے پہلے کابل سے مشورہ کرتا رہے گا۔

امریکہ کے سکریٹری خارجہ انٹونیو بلنکن نے افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلیفون پر اسٹولٹن برگ کے اس بیان کے بعد کہا کہ فوجی اتحاد تب ہی افغانستان سے نکلے گا جب سکیورٹی حالات اجازت دیں گے۔

انہوں نے نیٹو وزرائے دفاع کی کانفرنس کے پہلے روز کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ہم صرف اس وقت وہاں سے نکلیں گے جب وقت صحیح ہو گا اور اب اس بات پر توجہ دی جا رہی ہے کہ ہم کس طرح سے امن مذاکرات کی حمایت کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button