مقبوضہ فلسطین

جنوری میں صیہونی فوج نے فلسطینیوں کی 37 املاک مسمار کیں

شیعیت نیوز: القدس اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں کی املاک مسمار اور قبضے کا سلسلہ جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق جنوری 2021ء کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کی 37 املام مسمار کیں جب کہ دسیوں‌ املاک کوخالی کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی اراضی غصب کرنے، مکانات مسمار کرنے اور املاک کی مسماری کے نوٹسز جاری کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ جنوری 2021ء میں فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی حکام نے فلسطینیوں کی 37 املاک مسمار کیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض صیہونی حکام نے غرب اردن اور القدس میں فلسطینی املاک مسماری کے ساتھ ساتھ یہودی آباد کاروں کے لیے ہزاروں گھروں کی تعمیر کی منظوری دی اور سڑکوں کے قیام کے لیے فلسطینی اراضی پر غاصبانہ قبضے کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق جنوری صیہونی فوج نے فلسطینیوں کی 37 املاک مسمار کیں اور 34 کی مسماری کے احکامات جاری کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کو معصوم بچوں سے بدسلوکی کرنے والے ممالک میں شامل کرنے کی یورپی کوشش

دوسری جانب صیہونی ریاست کی نام نہاد مرکزی عدالت کے فیصلے کے تحت مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے الشیخ جراح میں قابض اسرائیلی فوج نے 6 فلسطینی خاندان ان کے گھروں سے نکال دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

بے دخل کیے گئے فلسطینیوں‌کی تعداد 27 ہے جن میں زیادہ بچے اور خواتین ہیں۔ یہ خاندان 70 سال سے ان گھروں‌میں آباد تھے۔ ان کی جبری بے دخلی کا مقصد وہاں پر یہودیوں کو آباد کرنا ہے۔

مقامی انسانی حقوق کے ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی خاندانوں کو مکانات خالی کرنے کے عدالتی فیصلے کے بارے میں بتا دیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ انہیں گھر خالی کرنے کے لیے 2 مئی تک کی مہلت دی گئی ہے۔

اسرائیل کی مرکزی عدالت کا یہ فیصلہ الشیخ جراح میں فلسطینیوں‌کے گھروں کی مسماری اور غاصبانہ قبضے کی منظم صیہونی مہم کا حصہ ہے۔

اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے الشیخ جراح، بطن الھویٰ اور سلوان میں بسنے والے سیکڑوں فلسطینی خاندانوں بے دخل کرنے کےفیصلے صادر ہو رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button