اہم ترین خبریںسعودی عرب

سعودی عرب میں ’’قوم سعودی نظام کا خاتمہ چاہتی ہے‘‘ ہیش ٹیگ ٹرینڈ

شیعیت نیوز: سعودی حکومت کے مخالفین نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر مہم کا آغاز کیا اور ’’عوام سعودی نظام کا خاتمہ چاہتی ہے‘‘ ہیش ٹیگ کو کئی گھنٹوں تک جاری رکھنے میں کامیاب رہے۔

سعودی عرب میں سوشل میڈیا کے کارکن کل سے سعودی حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کررہے ہیں اور انہوں نے سعودی عرب کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے مشہور ہیش ٹیگ ’’عوام سعودی نظام کا خاتمہ چاہتی ہے‘‘ کا استعمال کیا ہے۔

صارفین نے انسانی اور معاشی حقوق کی پامالیوں اور سعودی حکمرانوں کے ظلم و بربریت کا حوالہ دیتے ہوئے معاشی مسائل اور بجٹ خسارے ، کساد بازاری اور بے روزگاری میں سالانہ اضافے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے اپنی ٹویٹس میں یہ بھی لکھا کہ سعودی حکومت نے اپنے ملک کے اندر اور باہر اپنی کاروائیوں سے سعودی عرب کو دنیا کی نظروں میں بدنام کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعود کو شاہ خالد ائیر بیس پر یمنی حملے کے بعد بین الاقوامی قوانین یاد آنے لگے

’’وسام العامری‘‘ نامی صارف نے لکھا ہے کہ مسجد اقصیٰ اور اس کی آزادی کی نجات حرمین شریفین کے ملک میں اس کینسر حکومت (آل سعود کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) کے خاتمے کے علاوہ نہیں ہوگی اور جو بھی یہ خیال کرتاہے کہ فلسطین کے اندر سے فلسطین آزاد ہو جائے گا وہ غلط سوچ رہا ہے بلکہ مسجد اقصیٰ مکہ اور مدینہ کی آزادی کے بغیر مسلمانوں کے پاس واپس نہیں آئے گی۔

ایک اور صارف ارض الحرمین نے لکھا ہے کہ محمد بن سلمان کے فیصلوں کا شکار صرف وہی لوگ ہوتے ہیں جو سعودی عرب کے غریب عوام ہیں۔

ایک اور صارف نے ’’الشعب یرید اسقاط النظام السعودی‘‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا کہ زمین پر وہ واحد ملک ہے جس کے شہری اپنی زمین کے مالک نہیں ہوسکتے ہیں ، واحد ملک ہے جس کو شہریوں کو اپنے ملک میں رہنے کے لئے حکمران کو کرایہ پر دینا پڑتا ہے،واحد ملک جہاں ایک شخص اپنے گھر کا قرض ادا کرتے کرتے مر جاتا ہے اور اس کے ورثاء کو یہ قرض ادا کرنا پڑتا ہے۔

یادرہے کہ حالیہ ہفتوں میں امریکہ میں بائیڈن انتظامیہ کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ، بہت سے حلقے سعودی عرب میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے سعودی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے بارے میں بات کرتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ایک ہزار دن جیل میں رہنے کے بعد سعودی کارکن لیجن الہذلول کی رہائی سے اس خیال کو تقویت ملی ہے ، اور ساتھ ہی حزب اختلاف کو بولنے کی زیادہ ہمت ملی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button