مشرق وسطی

شام کی وزارت خارجہ کا صوبہ حلب میں ترکی کی اشتعال انگيزی کی مذمت

شیعیت نیوز: شام کی وزارت خارجہ نے صوبہ حلب میں ترکی کے ميڈیکل کالج کے افتتاح کی شدید مذمت کی ہے۔

شام کی وزارت خارجہ نے ترکی کے اس اقدام کو شرمناک قرار دیا ہے اور اقوام متحدہ کے منشور کی بنیاد پر سلامتی کونسل سے اس اقدام کی روک تھام کا مطالبہ کیا ہے۔

شام کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے اپنے ایک بیان میں ترکی کے صدر کے اس فیصلے کو انتہائی خطرناک اقدام سے تعبیر کیا ہے۔

شامی وزارت خارجہ نے اس اقدام کو ترکی کی توسیع پسندی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انقرہ کا یہ اقدام عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے منافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عزاداری امام حسینؑ پر مقدمات درج کرنے والی متعصب سندھ پولیس کالعدم سپاہ صحابہ کی علمبرداربن گئی

بیان میں کہا گیا ہے انقرہ کا یہ فیصلہ سنہ 2011 سے جاری توسیع پسندانہ اقدامات کا سلسلہ ہے کہ جس کے تحت ترکی کی حکومت اخوان المسلمین، داعش اور النصرہ فرنٹ سمیت ديگر دہشت گرد گروہوں کی حمایت کے ذریعے اردوغان اتنظامیہ کے جیو پولیٹکل مفادات اور سلطنت عثمانیہ کے احیا کا خواب دیکھ رہی ہے۔

شامی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں سلامتی کونسل پر زور دیا ہے اقوام متحدہ کے منشور کی بنیاد پر ترکی کو شام کے اقتدار اعلیٰ کے منافی، اشتعال انگیز اقدامات سے روکا جائے۔

واضح رہے کہ ترکی اورامریکہ نے شام کے کئی علاقوں میں غیر قانونی طور پر فوجی اڈے قائم کر رکھے ہیں۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے داعش دہشت گرد گروہ کا مقابلہ کرنے کے بہانے اگست دو ہزار چودہ میں اقوام متحدہ کے دائرے سے باہر اور شام کی قانونی حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں داعش کا مقابلہ کرنے کے بہانے نام نہاد اتحاد تشکیل دیا جبکہ اس اتحاد کے حملوں میں اب تک زیادہ تر بے گناہ عام شہری ہی مارے گئے ہیں ۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ شام کی قانونی حکومت نے اقوام متحدہ سے امریکی اتحاد کے حملے بند کرائے جانے کا بارہا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button