اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

زمانہ خاک سمجھے گا جو رفعت فاطمہؑ کی ہے

زمانہ خاک سمجھے گا جو رفعت فاطمہؑ کی ہے

بیس جمادی الثانی وہ عظیم، یادگار اور تاریخ ساز دن ہے کہ جب جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے نوری وجود نے اس عالم خاک کو رونق بخشی۔ علامہ سید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہٰ آبادی کے الفاظ میں کہیں تو

:

زمانہ خاک سمجھے گا جو رفعت فاطمہؑ کی ہے
نبیﷺتعظیم کرتے ہیں، یہ عظمت فاطمہؑ کی ہے
یہی ام الاآئمہ ہے، یہی ام الابیھا ہے
رسالت فاطمہؑ کی ہے، امامت فاطمہؑ کی ہے

زمانہ خاک سمجھے گا جو رفعت فاطمہؑ کی ہے
زمانہ خاک سمجھے گا جو رفعت فاطمہؑ کی ہے
حضرت محمد مصطفی ﷺ کی لاڈلی بیٹی

خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ کی لاڈلی بیٹی کوئی ایسی شخصیت نہیں کہ جو کسی تعارف کی محتاج ہوں۔ مسلمان دنیا میں جہاں بھی آبادہیں، ان معاشروں میں بی بی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے عقیدت اور مودت ایک ناقابل نظر انداز اور نمایاں حقیقت ہے۔

جناب سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کا پلڑا بھاری

تاریخ انسانیت کی ساری نیک خواتین کی شہرت اور احترام اور عقیدت ایک پلڑے میں اور جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی نیک شہرت، ان کا احترام، ان سے عقیدت دوسرے پلڑے میں رکھدیں تو جناب سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کا پلڑا بھاری نظر آئے گا۔

سورہ کوثر، آیت تطہیر، آیت مباہلہ اوراحادیث خاتم الانبیاء ﷺ

خاص طور پر پاکستان اور بھارت میں جتنا احترام اور جتنی عقیدت اس ایک ہستی کے لیے ہے، اسکی دوسری کوئی مثال موجود نہیں۔ قرآن شریف کی سورہ کوثر، آیت تطہیر، آیت مباہلہ اوراحادیث خاتم الانبیاء ﷺ پڑھنے سننے وا لے بھی ان کے ممتاز اور خاص بالاتر اعلیٰ تر مقام و منزلت کے معترف ہیں تو عوام الناس بھی۔

آسمانی شجر طوبیٰ سے شجرہ طیبہ تک

بی بی فاطمہ زہرا س کی حیثیت دیگر ہستیوں سے مختلف اور اعلیٰ ترین ہونے کی ایک وجہ قرآن شریف کی سورہ اسراء کی تفسیر میں اہل سنت عالم جلال الدین سیوطی مفسر قرآن نے بھی بیان کی ہے۔ عام مسلمانوں کو متوجہ ہونے کی ضروت ہے۔

مشکلات سے نجات کا موثر ترین ذریعہ

برصغیر پاکستان و بھارت میں تو اس پاک بی بی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا توسل ہی مشکلات سے نجات کا موثر ترین ذریعہ سمجھاجاتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں پر نانی اور پردادی کی عمر کی خواتین بھی گواہی دیں گی کہ جب انکے بچپن میں انکے گھریا محلے میں جس کسی کو کوئی مشکل درپیش ہوتی تھی تو وہ جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے توسل کیا کرتے تھے۔

وہ جس کو دیکھ کر سارے فرشتے ہاتھ پھیلادیں
قسم ہے، ہل اتیٰ کی وہ سخاوت فاطمہ کی ہے
غلام بنت احمد ص کو بھلا روکے گا کیا رضواں
نہیں یہ جنت رضواں، یہ جنت فاطمہ ؑکی ہے

اللہ تعالیٰ کی طرف سے خیر و برکت

جناب سیدہ فاطمہ زہرا س کے معجزات کی روداد پر مشتمل کتاب باآواز بلند سنائی اور سنی جاتی تھی۔ اور آخر میں شیرینی تقسیم ہوا کرتی تھی۔ اور ہمارا معاشرہ اس طرح اللہ تعالیٰ کی طرف سے خیر و برکت کا طلبگار ہوا کرتا تھا۔ کیسے بھی تھے یا ہیں، اتنا تو جانتے تھے اور جانتے ہیں کہ اللہ کی بارگاہ میں منظور اور مقبول کون سی مقدس اور معصوم ہستیاں ہیں۔

یہ معمولی بات نہیں تھی اور اب بھی یہ عام سی بات نہیں ہے۔ فاطمی ؑ  توسل سے فیض پانے والے معاشرے میں پیدا ہونے، پلنے بڑھنے والے بچے ہی قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کی صورت میں اتنے بڑے منصب پر فائز ہوئے۔ اور جتنی عقیدت، جتنا احترام علامہ اقبال نے جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا کیا ہے، یہی ریاست پاکستان، مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی شناخت اور میراث ہے۔

حق و باطل کے درمیان حد فاصل

ایک عام مسلمان کی نظر میں حق و باطل کے درمیان حد فاصل جو ہستیاں ہیں وہ یہی پنجتن پاک ہیں یعنی خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ، جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا، امیر المومنین مولا علی ؑ اور امام حسن ؑ اور امام حسین ؑ (پنجتن پاک)۔

ہماری سگی ماؤں کی بھی جنت میں سردار

جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہماری سگی ماؤں کی بھی جنت میں سردار ہیں۔ جب خاتم الانبیاء حضرت محمد ﷺ نے اپنی اس بیٹی کے لیے ام الابیھا کا اعلیٰ ترین لقب منتخب کرلیا۔ جب رسول اکرم ص نے خانہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی بالاترین اور اعلیٰ ترین حیثیت بیان کردی، خود وہاں سلامی دیتے رہے تو اب کسی کو بھی یہ حق نہیں کہ وہ ان ناقابل تردید حقائق کو جھٹلاسکے۔

زمانہ خاک سمجھے گا جو رفعت فاطمہؑ کی ہے

ناصبیت اور تکفیریت عظمت اہل بیت نبوۃ ؑ کے منکر ہیں۔ اور یہ ابتر ہیں، یہ اللہ کا فیصلہ ہے۔ لیکن بعض افراد وقتاً فوقتاً آیت تطہیر کی تفسیر حدیث کساء کے مظہر ان پنجتن پاک (ع) کی عظمت، مقام و منزلت گھٹانے کے لیے کچھ نہ کچھ کفریہ کلمات بک دیتے ہیں۔ ان خبیث عناصر سے ہر مسلمان کو خبردار، ہشیار، بیدار رہنے کی ضرورت ہے۔

فرمان کردگار ہے فرمان فاطمہؑ

آل ؑکی عظمت کیا سمجھے گا، جس کے دل میں نور نہ ہو
سامنے قرآن لاکھ ہو رکھا، اندھا پھر بھی اندھا ہے
آل ؑ نبی ﷺ سے جھگڑا کرنا کفر کا ہوتا ہے باعث
جھگڑا کرنے والا ہوکوئی، جھگڑا پھر بھی جھگڑا ہے

حاج قاسم سلیمانی اور ابو مھدی مھندس کی کامیابی کا راز
Illegal nuclear power Israel and their allies run campaign against Iran

متعلقہ مضامین

Back to top button