دنیا

امریکی پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے 150 افراد پر الزامات عائد ، 20 سال کی سزا

شیعیت نیوز: جوبائیڈن کی صدارتی انتخابات میں جیت کی توثیق کے لیے بلائے گئے امریکی پارلیمنٹ کے اجلاس کے موقع پر کیپیٹل ہل کی عمارت پر حملہ کرنے والے 150 افراد پر الزامات عائد کر دیے گئے۔

بلوائیوں پر پولیس پر حملے اور پارلیمانی کارروائی میں خلل ڈالنے سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں، ان الزامات پر ملزمان کو 20 سال تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

امریکی پارلیمنٹ پر حملے کے الزام میں 400 افراد کے خلاف تحقیقات جاری ہیں تاہم حملہ کرنے پر 150 سے زائد افراد کے خلاف الزامات عائد کر دیئے گئے۔

مظاہرین پر پولیس پر حملے اور پارلیمانی کارروائی میں خلل ڈالنے سمیت دیگر سنگین الزامات شامل کیے گئے ہیں۔ جس میں20 سال تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مادرِشہنشاہ ِ وفاَ بی بی ام البنین (س)کے یوم وفات پر شیعہ مسلمان سوگوار، دنیا بھر میں عزاداری کے اجتماعات

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی مواخذے کی کارروائی کا سامنا ہے، توقع ہے سینیٹ 9 فروری کو ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کرے گا۔

امریکی سینیٹ میں سابق صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے لیے ایوان نمائندگان نے آرٹیکل جمع کرا دئیے۔

ارکان نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو نااہل کیا جائے۔ سابق صدر پر کیپیٹل ہل پر حملے کیلئے لوگوں کو اکسانے کا الزام ہے۔ موجودہ صدر جو بائیڈن نے اس حملے کو ملک کے خلاف بغاوت قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی پارلیمنٹ پر حملے کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کا اقتصادی پابندیاں ختم نہ کرنے کی صورت میں اضافی پروٹوکول متوقف کرنے کا اعلان

دوسری جانب امریکی عدالت نے جوبائیڈن کا تارکین وطن کی ملک بدری روکنے کا فیصلہ معطل کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ میں انسانی حقوق کے کچھ گروپوں نے صدر جوبائیڈن کا 100 روز کے لیے تارکین وطن کی ملک بدری روکنے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ امریکی عدالت کے فیڈرل جج نے صدر جوبائیڈن کے اس فیصلے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر ٹرمپ کے دور میں تعینات کیے جانے والے ٹیکساس کے ڈسٹرکٹ جج نے ایک عارضی پابندی کا فیصلہ جاری کیا ہے جس میں صدر جوبائیڈن کی پالیسی پر عملدرآمد کو ملک گیر سطح پر 14 روز کے لیے روکنے کا حکم دیا ہے۔

امریکی جج کا کہنا تھا کہ صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ تارکین وطن کے معاملے پر کوئی مضبوط اور معقول وجہ بتانے میں ناکام ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جوبائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے عدالتی فیصلے کےخلاف اپیل کیے جانے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button