یمن

انسانی حقوق کی دسیوں تنظیموں کی انصاراللہ یمن کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کی مذمت

شیعیت نیوز: انسانی حقوق کی 22 عالمی تنظیموں کی جانب سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں انصاراللہ یمن کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کے ٹرمپ حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ کے اس غلط فیصلے کے باعث دسیوں لاکھ بے گناہ شہریوں کی جانوں کے ساتھ ساتھ یمن کے امن عمل کو بھی خطرے میں ڈال دیا گیا ہے لہذا اس فیصلے کو جلد از جلد کالعدم قرار دے دیا جائے۔

عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق امریکہ کی جانب سے انصاراللہ یمن کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کے فیصلے کی مذمت کرنے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں میں مرسی کراپس (Mercy Crops)، ناروے مہاجر کونسل (Norwegian Refugee Council)، آکسفیم (Oxfam)، بچوں کی حفاظت (Save the Childern) اور عالمی ریسکیو کمیٹی (International Rescue Committee) بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی صدارت کے آخری روز یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کو دہشت گرد قرار دے دیا گیا تھا جس پر اقوام متحدہ نے خبردار کرتے ہوئے یمنی بحران کے حل کے حوالے سے امریکہ کے اس غلط فیصلے کے خطرناک نتائج سے آگاہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کی حالیہ فوجی مشقوں سے دشمن مایوس ہو گیا، کمانڈر جنرل باقری

دوسری جانب امیر ترین مسلم ملک سعودی عرب کی جانب سے مسلط کردہ گذشتہ 6 سالوں پر محیط وحشتناک جنگ کا شکار غریب ترین مسلم عرب ملک یمن پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کو عارضی طور پر اٹھا لیا گیا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے اٹھائے گئے ایک فیصلے کے تحت یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللہ پر عائد پابندیوں کو 26 فروری تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وزارت خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انصاراللہ یمن کو دہشت گرد تنظیم قرار دیئے جانے پر نظر ثانی کا آغاز کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی جانب سے اپنے آخری روز انصاراللہ یمن کو دہشت گرد قرار دے کر پابندیوں کا نشانہ بنا دیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button