دنیا

فیس بک، ٹوئٹراور انسٹا گرام کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کا یوٹیوب سے بھی بند

شیعیت نیوز: سماجی رابطوں کے مشہور پلیٹ فارم فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ کے بعد یوٹیوب نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چینل معطل کر دیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوٹیوب نے ڈونلڈ ٹرمپ کا چینل ممکنہ تشدد کے خطرے کے پیش نظر معطل کیا اور وڈیوز ہٹا دیں۔

یوٹیوب انتطامیہ کے مطابق ٹرمپ چینل پر نیا اپلوڈ کردہ مواد پالیسی کے خلاف تھا جسے ہٹا دیا گیا ہے۔

یوٹیوب کے مطابق ٹرمپ چینل پر موجود مواد سے تشدد پھیلنے کا خدشہ تھا، ٹرمپ چینل پر کم از کم 7 دن تک نیا مواد اپلوڈ نہیں ہو سکے گا۔

خیال رہے کہ فیس بک، انسٹاگرام پر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹس پہلے ہی معطل ہو چکے ہیں جبکہ ٹوئیٹر سے ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انصار اللہِ یمن کے بارے میں امریکی فیصلے پر یورپی یونین کا اظہار تشویش

دوسری جانب اقتدار سے بے دخل کئے جانے کی قرارداد کی منظوری کے باوجود مائیک پینس نے ٹرمپ کو ہٹانے سے انکار کر دیا۔

امریکی ایوان نمائندگان (کانگریس) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ملک کے آئین کی 25 ویں ترمیم کے تحت ہٹانے کے لیے قرارداد منظور کرلی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کانگریس میں منظور کی گئی قرارداد میں نائب صدر سے کہا گیا ہے کہ وہ آئین کی 25 ویں ترمیم کے تحت ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیں۔

دوسری جانب نائب صدر مائیک پینس نے ٹرمپ کو ہٹانے کی حمایت سے انکار کر دیا ہے۔ کانگریس میں اس حوالے سے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری سے چند گھنٹوں قبل اسپیکر نینسی پلوسی کو لکھے گئے خط میں مائیک پینس نے کہا کہ ٹرمپ کی صدارتی مدت کے اختتام میں صرف 8 دن باقی ہیں، ایسے وقت میں اس طرح کی کارروائی کسی طرح ہمارے قومی مفاد اور آئین سے ہم آہنگ نہیں کیونکہ جس آئینی ترمیم کے تحت کارروائی کی بات کی جا رہی ہے وہ ’سزا دینے‘ کے لیے استعمال نہیں کی جا سکتے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے اس وقت امریکی پارلیمنٹ کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا جب جو بائیڈن کو ملنے والے الیکٹورل ووٹس کی توثیق کی جارہی تھی۔ واقعے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین نے انہیں عہدے سے ہٹانے کے لیے مواخذے کی کارروائی شروع کرنے سے پہلے انہیں کابینہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

امریکی آئین کی 25 ویں ترمیم کے تحت اگر صدر مملکت کسی وجہ سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے قابل نہ ہوں تو نائب صدر سمیت کابینہ کی اکثریت کے تحت صدر کو ہٹانے کا اختیار رکھتی ہے اور اس کے بعد نائب صدر ملک کے صدر کی حیثیت سے اپنی آئینی مدت پوری کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button