سوشل میڈیا پر شہید قاسم سلیمانی و ابومہدی المہندس کے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگے

شیعیت نیوز : امریکی ٹارگٹ کلنگ کی کارروائی میں رفقاء سمیت شہید ہونے والے ایرانی سپاہ قدس کے سابق کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی عوامی مزاحمتی فورس حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کی پہلی برسی کے قریب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ہونے والے ان سے متعلق ہیش ٹیگ ایک ایسے وقت میں باقاعدہ ٹرینڈ میں بدل گئے ہیں جب ٹوئٹر، یوٹیوب و فیس بک سمیت سماجی رابطے کی تمام استعماری سائٹس پر قاسم سلیمانی سمیت ’’عالمی تسلط کا مقابلہ کرنے والی تمام مسلم شخصیات‘‘ کے ناموں پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کی گئی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس بريگیڈ کے کمانڈر جنرل شہید سلیمانی اور عراقی رضاکار فورس کے نائب کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کی شہادت کی برسی کے موقع پر عراقی صارفین نے ٹوئٹر پر ’’ #عراق المھندس‘‘و ’’ #سلیمانی منا اھل العراق ‘‘جیسے ہیش ٹیگ جاری کئے اور ان میں سے ہر ایک ہیش ٹیگ پر 75 ہزار سے زائد لوگوں نے ٹوئٹ کئے اور یہ ہیش ٹیگ عراق میں سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگا۔
یہ بھی پڑھیں : شہید قاسم سلیمانی کے خلاف سوشل میڈیا پابندیوں کا توڑ، قاسم سلیمانی کو SQS لکھا جانے لگا
ہیش ٹیگ ’’سلیمانی منا اہل العراق‘‘ کو جناب سلمان فارسیؓ کے متعلق حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اس حدیث سے لیا گیا ہے جس میں آپؐ فرماتے ہیں: سلمان منا اہل البیتؑ (سلمان ہم اہلبیتؑ میں سے ہیں)۔
عرب ای مجلے العہد نے اس حوالے سے رپورٹ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ شہیدان ابومہدی المہندس اور جنرل قاسم سلیمانی کی جانب سے دشمن کے ساتھ زبردست جنگ اور عراق و خطے کے لئے بنائی گئی اسرائیلی-امریکی مذموم سازش کو ناکام بنا دیئے جانے کی یاد میں یہ ہیش ٹیگز جاری کئے گئے ہیں جن کو گزرتے ہر لمحے کے ساتھ عوام کی جانب سے قابل قدر مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال کی ابتداء میں 3 جنوری 2020ء کے روز جنرل قاسم سلیمانی، ابومہدی المہندس اور ان کے 8 عراق و ایرانی رفقاء کو ایک ایسے وقت میں بغداد ایئرپورٹ سے نکلتے ہوئے شہید کر دیا گیا تھا جب جنرل قاسم سلیمانی اُس وقت کے عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کی دعوت پر علاقائی مسائل کے حوالے سے گفتگو کے لئے عراق پہنچے تھے۔
امریکہ کے اس دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ایران نے بھی ایک ابتدائی انتقامی کاروائی کرتے ہوئے آٹھ جنوری کوعراق میں امریکی دہشت گردی کے سب سے بڑے اڈے عین الاسد پر درجن بھر میزائل داغ کر امریکہ کی شان و شوکت کو خاک میں ملا دیا تھا۔ ایران کے اس حملے میں امریکہ کا بڑا جانی و مالی نقصان ہوا تاہم امریکہ نے کئی ہفتے کی خاموشی کے بعد آہستہ آہستہ اور بتدریج اپنے سو سے زائد دہشتگردوں کو صرف دماغی چوٹ آنے کا اعتراف کرنے میں ہی عافیت سمجھی۔