اہم ترین خبریں

سعودی بھارتی یاری سب پر بھاری، سعودی عرب سے بھارت کےحق میں بڑی خبر سامنے آگئی

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے گزشتہ سال فروری میں اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک بھارت میں 100 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔

شیعیت نیوز: امت مسلمہ کے ٹھکیدار سعودی عرب اورلاکھوں کشمیری مسلمانوں کے قاتل بھارت کے درمیان سفارتی و دفاعی کے بعد معاشی تعلقات میں بھی  وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ استحکام آتا جارہا ہے۔دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ شیر وشکر نظر آرہے ہیں ۔

کورونا وائرس کی وجہ سے تباہ حال بھارتی معیشت کو دوبارہ سے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیےسعودی عرب نےبھارت میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا اعلان کردیا ہے ۔

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے گزشتہ سال فروری میں اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک بھارت میں 100 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔

دہلی میں سعودی عرب کے سفیر ڈاکٹر سعود بن محمد الستی کا کہنا ہے ریاض سرمایہ کاری سےمتعلق اپنے موقف پر قائم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بہت جلد ایک اور بڑا اسلامی ملک اسرائیل کو تسلیم کرنے والاہے، نام جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

محمد بن سلمان کے ویژن 2030 پر چلتے ہوئے سعودی عرب اپنے اہداف کامیابی سے حاصل کر رہا ہے۔سعودی سرمایہ کار بھارت میں تیل، کان کنی، انفرسٹرکچر، زراعت، دفاع اور دیگر شعبوں میںامکانات دیکھ رہے ہیں۔

سفیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی خواہش ہے کہ دونوں دوست ملک ترقی کریں۔انہوں نے واضح کیا بھارت کے آرمی چیف کے تاریخی دورہ سعودی عرب سے دنوں ملک مزیدقریب آئے ہیں۔

آرمی چیف کے دورہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ، اسٹریٹیجک روابط اور معلومات کےتبادلے میں تعاون بڑھے گا۔

خیال رہے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت عرب ممالک میں بڑی تعداد میں بھارتی شہری ملازمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کنڈیارو، اصغریہ اسٹوڈنٹس کے زیر اہتمام شہید سلیمانی کی پہلی برسی کا اجتماع3 جنوری کو ہوگا

جب سے بھارت اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات میں زیادہ گرمجوشی آئی ہے پاکستان کے شہریوں کے لیے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

اسی طرح سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے میں مدد دینےکے لیے مجموعی طور پر 5 ارب ڈالر کا قرضہ دیا تھا وہ بھی واپس لے لیا ہے۔

مشرق وسطی کی بدلتی صورت حال پر نظر رکھنے والوں کا ماننا ہے کہ اسرائیل اور بھارت سے بڑھتی ہوئی محبت مسلمان ممالک کے درمیان خلیش کا سبب بنتی جارہی ہے۔

بعض زرائع تو یہاں تک کہنے لگے ہیں کہ پاکستان کے شہریوں پر ملازمتوں کے دروازے بند کرنا اور قرض کی واپسی بھی اسرائیل کو تسلیم کرانے کا حربہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button