سعودی عرب اسرائیل تعلقات، دو شہزادوں میں شدید اختلافات
شیعیت نیوز: سعودی عرب کے دو شہزادوں ولی عہد اور خفیہ شعبے کے سابق سربراہ کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔
ایک برطانوی اخبار نے لکھا ہے کہ تل ابیب اور ریاض کے درمیان تعلقات کے حوالے سے سعودی عرب کے دو شہزادوں میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور اس ملک کے خفیہ شعبے کے سابق سربراہ ترکی الفیصل کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں اور اختلافات کا سبب ریاض اور تل ابیب کے درمیان ممکنہ تعلقات کو قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شہید آیت اللہ باقر النمر کے بیٹے آل سعود کے ہاتھوں گرفتار
برطانوی اخبار ڈیلی نیوز نے لکھا کہ سعودی عرب کے نیوم شہر میں سعودی ولی عہد بن سلمان اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کی ملاقات کی وجہ سے دونوں شہزادوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔
ترکی الفیصل اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے مخالف ہیں اور کچھ دن پہلے انہوں نے اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ صیہونی حکومت مشرق وسطیٰ میں مغربی استعماری طاقت کا نمونہ ہے، یہ اسرائیل ہی ہے جس نے ہمسایہ ممالک کی عرب سرزمینوں پر قبضہ کررکھا ہے۔
دوسری جانب بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ورلڈ اکنامک فورم کے تحت عالمی تقابلی رپورٹ میں سعودی عرب کو ڈیجیٹل مہارتیں استعمال کرنے والے دنیا کے 10 بہترین ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ رپورٹ میں سعودی عرب کے شہری ڈیجیٹل مہارتوں میں دنیا کے 10 بہترین ممالک کے شہریوں میں سے ایک ہیں۔ ذرائع کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل ناخواندگی کے خاتمے کے لیے ایک عرصے سے چلائی جانے والی مہم کے نتیجہ میں اسے اس بڑے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے اپنے شہریوں میں ڈیجیٹل ناخواندگی کے خاتمے اور اسے فروغ دینے کے لیے چار مختلف ادارے قائم کر رکھے ہیں۔ شہریوں میں ڈیجیٹل سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے گیے جن میں ملک گیر مہم کے علاوہ مختلف عمر کے لوگوں کے لیے متعدد کورسز بھی شامل تھے۔