دنیا

چینی سائنسی اور صنعتی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے خلاف امریکہ کی مزید پابندیاں

شیعیت نیوز: امریکہ نے اپنے حریف ملکوں کو دیوار سے لگانے کی پالیسی کے تحت چين کی متعدد مینوفیکچرنگ کمپنیوں پر مزید شکنجہ کس دیا ہے۔

امریکی وزارت تجارت نے چین میں ڈرون تیار کرنے والی سرکردہ کمپنی ڈی جے آئی کے علاوہ 59 دیگر سائنسی اور صنعتی مینوفیکچرنگ یونٹوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ نے ان کمپنیوں کو اپنی قومی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔

ساری دنیا میں ہلاکت خيز پالیسیوں کے ذریعے بے گناہ انسانوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے والے ملک امریکہ کی جانب سے دنیا کے آزاد اور خودمختار ملکوں کو دیوار سے لگانے کی واشنگٹن کی یک طرفہ پالیسیوں کے تحت چین کی جہاز رانی کمپنی، بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کے ماتحت اداروں کے علاوہ نانجنگ ایروناٹکس اور خلابازی یونیورسٹی اور ایسٹرو ناٹکس اور سیمی کنڈکٹر تیار کرنے والی کمپنیوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جب اسرائیل کو تسلیم ہی نہیں کرنا تو وہاں ہمارا وزیر جاکر کیا کرے گا؟ وزیر اعظم عمران خان

امریکی وزارت تجارت کے جاری کردہ ایک بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ جن چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ بحیرہ جنوبی چین میں فوجی سرگرمیاں بڑھانے، چینی فوج کے لئے امریکی مصنوعات استعمال کرنے اور خفیہ اطلاعات چرانے کے کام میں ملوث ہیں۔

امریکی وزیر تجارت ولبر راس نے اپنے دعوے میں یہ الزام بھی لگایا ہے کہ ”اس کی سرحدوں اور اس سے دور دراز علاقوں پر چین کی بقول انکے غنڈہ گردی اور بدعنوانی کے عمل سے امریکہ کی قومی سلامتی اور ہمارے اتحادیوں کی خودمختاری کو خطرہ لاحق ہے“۔ بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی اور مذہبی اقلیتیوں کے لوگوں کے لئے بھی چین کا رویہ مہلک ہے۔

مبصرین اور آزاد میڈيا کے مطابق انسانی حقوق کی پامالی اور غیر انسانی طرز سلوک کے حوالے سے امریکہ دنیا میں پہلے نمبر ہے تاہم اپنے تشہیراتی ذرائع سے استفادہ کرتے ہوئے ان پر پردہ ڈالدیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button