دنیا

نیتن یاہو کی پارٹی کو شکست دینے کے لئے متحد ہو جائیں، لیبرمین

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ لیبرمین نے مقبوضہ فلسطین کی حزب اختلاف کی تمام جماعتوں کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ ممکنہ انتخابات میں بنیامین نیتن یاہو کی پارٹی کو شکست دینے کے لئے متحد ہو جائیں۔

اسرائیل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین کی کابینہ میں بڑھتے ہوئے اختلافات اور حالیہ دو برسوں میں چوتھے عام انتخابات کے انعقاد کا امکان قوی ہوجانے پر غاصب صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ اور اسرائیل بیتنا پارٹی کے سربراہ لیبرمین نے نیتن یاہو کو وزارت عظمی کے عہدے سے روکنے کے لئے ایک منصوبہ پیش کیا ہے۔

لیبرمین نے اسرائیل کی تمام جماعتوں کے لیڈروں سے اپیل کی ہے کہ وہ نیتن یاہو کی پارٹی کو شکست دینے کے لئے متحد ہو جائیں۔

یہ بھی پڑھیں : مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ آئی ایس او کے ساتھ ہر سطح پر تعاون کیا ہے اور مستقبل میں بھی یہ تعاون جاری رہے گا،علامہ باقر زیدی

دوسری جانب مقبوضہ فلسطین کی حزب اختلاف کے سربراہ یائیر لاپید نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کسی بھی ایسی مخلوط حکومت میں شامل نہیں ہو گی کہ جس میں نیتن یاہو موجود ہوں گے۔

واضح رہے کہ اسرائیل میں دھاندلی، رشوت اور بدعنوانی نیز خیانت اور اسی طرح کورونا کا بحران کنٹرول کرنے میں ناتوانی کی بنا پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں اور نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ مسلسل زور پکڑتا جا رہا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کے داخلی سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس ’’شاباک‘‘ کے کئی افسران نے ’’میئربن شبات‘‘ کو ادارے کا سربراہ مقرر کیے جانے کے اعلان پر بہ طور احتجاج اجتماعی طور پر استعفے دینے کی دھمکی دی ہے۔

عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’شاباک‘‘ کے کئی افسران نے ’’میئربن شبات‘‘ کو ادارے کا چیئرمین مقرر کیے جانے سے متعلق تجویز پر سخت اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ بن شبات پیشہ وارانہ طورپر ادارے کی قیادت کا اہل نہیں ہے۔ اسے اس شاباک کا چیئرمین مقرر کرنا ادارے اور اسرائیل کو خطرات سے دوچار کرنا ہے۔

عبرانی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شاباک کے کئی عہدیداروں نے استعفے کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ وہ بن شبات کو ادارے کا سربراہ بننے کو تسلیم نہیں کرتے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے بن شبات کو شاباک کا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

استعفے کی دھمکی دینے والے افسران کا کہنا ہے کہ میئر شبات ذاتی ، سیاسی اور انٹیلی جنس سروسز کے حوالے سے نا اہل ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button