اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

یہودی قاتل گینگ کی جانب سے 16 سالہ فلسطینی بچے کو شہید کر دیا گیا

شیعت نیوز: فلسطین کے شمالی شہر الجلیل میں مسلح اور پیشہ ور یہودی قاتل گینگ کی جانب سے ایک اور فلسطینی بچے کو بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق الجلیل میں عیلوط کے مقام پر گذشتہ روز 16 سالہ احمد ابو راس کو چاقو کے وار کر کے شہید کر دیا۔

مقامی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ احمد ابو راس کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

ابو راس کو شدید زخمی حالت میں الناصر شہر کے ایک اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں‌نے بتایا کہ اس کا جسم چاقو کےاور سے چھلنی ہوچکا تھا۔ ڈاکٹر اس کی زندگی بچانے میں ناکام رہے۔

خیال رہے کہ ابو راس کی شہادت سے چند گھنٹے قبل 19 سالہ فلسطینی کو چاقو کے حملے میں شہید کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ سنہ 1948ء میں اسرائیلی ریاست کے قبضے میں آنے والے علاقوں میں گذشتہ کچھ عرصے سے اسرائیلی ریاستی سرپرستی میں یہودی قاتل گینگ فلسطینیوں کی نسل کشی میں سرگرم ہیں مگر صیہونی ریاست فلسطینیوں کی اس مجرمانہ نسل کشی پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عرب حکمرانوں کی اسرائیل دوستی عرب اقوام کے اصولوں کو تاراج کررہی ہے، زیاد النخالہ

دوسری جانب اریحا کے جنوب مغرب میں عقبہ جابر پناہ گزین کیمپ میں قابض اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران درجنوں فلسطینیوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑااور اسی دوران اسرائیلی فوجیوں نے دو بھاءیوں سمیت تین فلسطینیوں کو اغوا کر لیا۔

مقامی زرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوجیوں نے کیمپ پر ہلہ بولا جس کے بعد پر تشدد جھڑپیں پھوٹ پڑیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی شہریوں پر براہ راست ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں برسائیں ، اشک آور گیس کے گولے اور صوتی بم پھینکے۔

جھڑپوں کے دوران ایک صہیونی فوجی زخمی ہو گیا اور متعدد فلسطینی شہری بھی ربڑ کے خول میں لپیٹ دھاتی گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے۔قابض اسرائیلی فوجیوں نے دو بھائیوں ، یحییٰ اور یوسف نسیم المقیاتی کو اریحا میں عقبہ جابر کیمپ میں انکے آبائی گھر پر چھاپہ مارنے اور تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا۔

قابض اسرائیلی فوجیوں نے اکرم المقیطی اور خالد المقطی کے گھروں پر بھی دھاوا بولا  ان کی تلاشی لی اور ان کے مندرجات میں چھیڑ چھاڑ کی۔ محمد اکرم المقتی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں منگل کی صبح سویرے چھاپوں اور تلاشی کی کاروائیاں دیکھنے میں آئیں۔ فلسطینی قانون ساز کونسل کے ایک ممبر ، شیخ خالد طفش سمیت 17 شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ دوسروں کو اسرائیلی انٹیلی جنس سے پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا گیا تھا۔

اسرائیلی فوجی اپنی روزانہ کی تلاشی اور گرفتاری کی مہمات جاری رکھے ہوئے ہیں اور رہائشیوں خصوصا خواتین اور بچوں کو دہشت زدہ کرتے ہیں۔ ان مہمات کے بعد عام طور پر فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ محاذ آرائی ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button