اہم ترین خبریںپاکستان

کراچی، گلشن اقبال مسکن چورنگی پر میزان بینک دھماکے میں کالعدم جماعت اوربارودی مواد کی موجودگی کا اہم انکشاف

پولیس نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے سیل کرکے دیئے جانے والے نمونوں کی جانچ پڑتال کیلئے جامعہ کراچی میں واقع حسین ابراہیم جمال (ایچ ای جے) ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کمیسٹری بھجوائے تھے

شیعیت نیوز:شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی پر میزان بینک میں ہونے والے پُراسرار دھماکے میں بارودی مواد ٹی این ٹی کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق رواں سال 21 اکتوبر 2020کی صبح گلشن اقبال کے علاقے بلاک 7 مسکن چورنگی کے قریب واقع میزان بینک کی پہلی منزل پر خوفناک دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

واقعے کے بعد پولیس نے دھماکے کا مقدمہ الزام نمبر 2020/651 بجرم دفعہ 337اے، 427 اور 322 کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی تھی، جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے جائے وقوع کے تفصیلی دورے اور معائنہ کے بعد دھماکے کو گیس لیکج کا دھماکا قرار دیا تھا، تاہم پولیس نے دھماکے میں ہونے والے بڑے جانی و مالی نقصان پر اپنے شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شیعہ مسنگ پرسن کامران حیدر اور کرار حسین کو جھوٹے مقدمات میں ملوث قرار دیکر گرفتاریاں ظاہر کردی گئیں

پولیس نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے سیل کرکے دیئے جانے والے نمونوں کی جانچ پڑتال کیلئے جامعہ کراچی میں واقع حسین ابراہیم جمال (ایچ ای جے) ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کمیسٹری بھجوائے تھے، گزشتہ دنوں انویسٹی گیشن پولیس کو لیبارٹری رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیوایم کے اراکین اسمبلی کے سکردو پہنچنے پر ہزاروں ووٹرز سپوٹرز کی جانب سے غیر اعلانیہ فقید المثال استقبال

رپورٹ میں میزان بینک میں ہونے والے دھماکے میں بارودی مواد ٹی این ٹی کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے ہمیں دو پارسل بھیجے ایک پارسل کے نمونے میں خطرناک ٹی این ٹی بارودی مواد پایا گیا۔

بعض ذرائع کے مطابق اس دھماکے میں میزان بینک میں ملازم کالعدم سپاہ صحابہ کے اہم رکن کے ملوث ہونے کے بھی شواہد ملے ہیں تحقیقاتی اداروں کا خدشہ ہے کہ بارودی مواد بینک کے کسی لاکر میں چھپایا گیاتھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button