پاکستان

قومی اداروں کے ملازمین کی جبری برطرفیاں بدترین ظلم ہے،علامہ باقر زیدی

شیعت نیوز: مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے مختلف قومی اداروں کی نجکاری، بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے جس منشور کا اعلان کر کے عوام سے مینڈیٹ حاصل کیا تھا آج اس منشور کی معمولی سے جھلک بھی کہیں دکھائی نہیں دے رہی، اسٹیل مل، ریڈیو اور دیگر سرکاری اداروں کے ملازمین سے ان کی ملازمتیں چھین کر سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : علامہ راجہ ناصر کی عارف الجانی کو مرکزی صدر آئی ایس او منتخب ہونے پر مبارکباد

انہوں نے کہا موجودہ حکومت عوام کو کسی بھی قسم کا ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ہوشربامہنگائی نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔جس فلاحی ریاست کے خواب دکھائے گئے تھے اس کا کہیں وجود نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہاکہ آئے روز بجلی و گیس اور دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ عوام کے لیے ایک نا ختم ہونے والی اذیت بن چکا ہے۔وزیر اعظم کو یہ بات ذہن نشیں کر لینی چاہئے کہ محض خوشنما وعدوں کے سہارے عوام کو نہیں بہلایا جا سکتا۔عوام کا رہن سہن آسان بنانے کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کی نجکاری سے ہزاروں برسر روزگار افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔اداروں کی ری سٹرکچنگ اور اصلاحات کے نام پر لوگوں سے ان کا روزگار چھیننا ظلم ہے۔جو ادارے بحران کا شکار ہیں ان میں اعلی انتظامیہ کو بہترین بزنس پلان متعارف کرانا چاہئے تاکہ انہیں نفع بخش بنایا جا سکے۔ادارے اعلی انتظامی افسران کی نااہلی کے باعث تنزلی کا شکار ہوتے ہیں جس کی سزا کارکنوں کو دینا ناانصافی اور ظلم ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button