مشرق وسطی

ترک صدر رجب اردوغان آذربائیجان اور آرمینیا جنگ کا اصل ذمہ دار ہے: بشار الاسد

شام کے صدر بشار الاسد نے ترک صدر رجب طیب اردوغان کو آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کا اصلی ذمہ دار قراردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے ترک صدر رجب طیب اردوغان کو آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کا اصلی ذمہ دار قراردیا ہے۔

شام کے صدر بشار الاسد نے اسپوٹنک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان ناگورنو قرہ باغ میں حالیہ جھڑپوں کے اصلی محرک اور مسبب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ اردوغان شام اور لیبیا میں دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں اور اب وہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ناگورنو قرہ باغ میں ہونے والے نئے تنازعہ کے اصل محرک ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: "ہم یہ ثابت کرسکتے ہیں کہ ترکی شام سے دہشت گردوں کو قرہ باغ بھیج رہا ہے اور اس بات کے ہمارے پاس شواہد موجود ہیں۔ ترکی نے شام میں مختلف ممالک سے آنے والے دہشت گردوں کا استعمال کیا۔ ترکی نے لیبیا میں بھی یہی طریقہ استعمال کیا اور شام میں موجود دہشت گردوں کو لیبیا بھیج دیا۔ اب ترکی قرہ باغ میں بھی یہی طریقہ استعمال کررہا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ ترکی اپنے مفادات حاصل کرنے کی تلاش میں ہے اور مختلف ممالک میں ایک ہی طریقہ استعمال کرتا ہے۔

بشار الاسد نے ترک صدر کے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اردوغان کے اقدامات اخوان المسلمین کے طرز عمل کی عکاسی کرتے ہیں کیونکہ وہ خاص طور پر شام میں اس کے داعش کے ساتھ تعلقات برملا ہونے کے بعد ترک رائے عامہ کو منحرف کرنے کے لیے دنیا کے مختلف حصوں میں جنگ کی آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہےہیں۔

شام کے صدر نے ملک کے تیل کی اسمگلنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ داعش شام کے تیل کو ترکی کے ذریعے اور امریکی فضائیہ کی حمایت میں فروخت کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button