ایران

ایرانی عوام امریکہ کی منہ زوری اور دھونس کے سامنے تسلیم نہیں ہوں گے: روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے سوئیس کے وزير خآرجہ کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ ایرانی عوام امریکہ کی منہ زوری اور دھونس کے سامنے تسلیم نہیں ہوں گے۔

نیوز رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے سوئیس کے وزير خارجہ کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ ایرانی عوام امریکہ کی منہ زوری اور دھونس کے سامنے تسلیم نہیں ہوں گے۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین اور سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کو دنیا کے تمام ممالک کے درمیان تعلقات کا اصلی معیار ہونا چاہیے ۔امریکہ کئی برسوں سے اسلامی نظام کو ختم کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔ امریکہ کے موجودہ صدر ٹرمپ نے یہ تصور کرلیا تھا کہ ایران میں اسلامی نظام کو اقتصادی دباؤ اور پابندیوں کے ذریعہ تین ماہ میں ختم کردےگا ۔

صدر روحانی نے کہا کہ ایران بین الاقوامی قوانین اور چند جانبہ معاہدوں کا پابند ہے اور ہم باہمی معاہدوں کی پابندی پر باقی رہیں گے۔ امریکہ نے جس دن اپنی غلطی کو تسلیم کرلیا اور سکیورٹی کونسل کی قرارداد 2231 کو قبول کرکے اپنی غلطیوں کا ازالہ کیا تو اس صورت میں اس کے لئے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں واپس آنے کا راستہ کھلا ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ آج امریکیوں کو اس بات کا اچھی طرح پتہ چل گيا ہے کہ انھوں نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر غلطی اور اشتباہ کیا اور وہ دھونس و دھمکی اور دباؤ کے ذریعہ اپنے شوم مقاصد تک نہیں پہنچ پائیں گے۔

صدر روحانی نے ایران کے میجر جنرل شہید قاسم سلیمانی کے عراق میں امریکہ کے ہاتھوں بہیمانہ قتل اور امریکی ڈرونز کے ذریعہ ایران کی فضائی حدود کی مسلسل خلاف ورزی کو امریکہ کی کھلی دہشت گردی قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دیکر بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کررہا ہے۔

اس ملاقات میں سوئیس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ایران کے خلاف امریکہ کی پابندیوں سے آگاہ ہیں اور امریکی پابندیوں کے اثرات کم کرنے کے سلسلے میں ایک چینل تیار کیا گیا ہے جس کے ذریعہ ایران کی اقتصادی مشکلات کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس نے کہا کہ ایران خطے کا بااثر ملک ہے اور سوئیس ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button