مقبوضہ فلسطین

صیہونی ریاست القدس میں مکانات مسماری کی جنونی مہم چلا رہا ہے۔ احمد عطون

شیعت نیوز : فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اور القدس سے بے دخل فلسطینی سیاسی رہنما احمد عطون نے کہا ہے کہ قابض صیہونی ریاست القدس میں فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے جنونی مہم چلا رہا ہے۔ سنہ 1967 کے بعد گذشتہ ایک سال کے دوران بیت المقدس میں 2400 فلسطینی املاک جن میں زیادہ تر رہائشی مکانات شامل ہیں کو مسمار کیا گیا۔

ایک پریس بیان میں احمد عطون نے نے کہا کہ القدس کو بچانے کے لیے ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں بچا ہے۔ القدس کے بچ جانے والے گھروں اور دیگر املاک کو بچانے کے لیے عرب اور اسلامی ممالک بجٹ مختص کریں اور ہنگامی منصوبے کا اعلان کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت القدس کو بچانے کے لیے حقیقی معنوں میں عرب اور اسلامی تعاون کی ضرورت ہے ورنہ القدس ہمارےہاتھ سے نکل جائے گا اور وہاں پر بسنے والے مسلمانوں کو وہاں سے نکال کر القدس کی تمام اسلامی مقدسات کو یہودیت میں تبدیل کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں یوم آزادی پاکستان کے پوسٹرز لگ گئے، بھارتی فوج پریشان

احمد عطون نے کہا کہ اسرائیل القدس میں مکانات منہدم کرتا ہے ، زمینوں پر غاصبانہ قبضے کرتا ہے، اداروں کو بند کرتا ہے اور فلسطینیوں کو شہید کرتا ہے۔وہ نام نہاد’’گریٹر یروشلم‘‘” اسکیم کو بڑھانے اور یہودی آباد کاروں کو القدس میں پمپ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ و ہر روز نئی آبادکاری کے یونٹوں کی تعمیر کا اعلان کرتا ہے۔

دوسری جانب رام اللہ میں طیبہ گاؤں کے مشرق میں واقع ایک علاقے میں مسلح یہودی آباد کاروں کی فائرنگ سے تین فلسطینی شہری شدید زخمی ہو گئے ۔

نوآبادیات اور مزاحمتی دیوار کے کمیشن کے مطابق ، طیبہ گاؤں کے مشرق میں ، المعراجات کے علاقے میں الکعابنہ خاندان سے تعلق رکھنے والے تین شہریوں پر مسلح صیہونی آباد کاروں نے براہ راست فائرنگ کی۔تین زخمیوں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لایا گیا۔

مقامی حکام نے الزام لگایا ہے کہ غیر قانونی بستیوں میں مقیم یہودی آباد کار مقامی لوگوں کو اپنے گھر اور زمین چھوڑنے پر مجبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button