مشرق وسطی

امریکی فوجی اتحاد کے زیرکنٹرول علاقوں میں داعش کے جرائم بڑھ گئے

شیعت نیوز : شام کے ہیومن رائٹس واچ سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ شام و عراق کی مشترکہ سرحدوں کے قریب امریکی فوجی اتحاد کے زیرکنٹرول علاقوں میں داعش دہشت گرد عناصر کے جرائم بڑھ گئے ہیں۔

شام کے ہیومن رائٹس واچ سینٹر نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ داعش کے عناصر نے صوبہ دیرالزور کے شیوخ اور قبائلی عمائدین کو راستے سے ہٹانے کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور اہم شخصیات کو قتل کر رہے ہیں۔

شام کے ہیومن رائٹس واچ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دہشت گرد عناصر نے دیرالزور، الحسکہ اورالرقہ کے مضافاتی علاقوں میں چودہ بچوں اور آٹھ خواتین سمیت کم سے کم ایک سو ستاسی عام شہریوں کو گولی مار کر قتل کیا ہے۔یہ علاقے نام نہاد داعش مخالف امریکی فوجی اتحاد سے وابستہ کرد سیرین ڈیموکریٹک فورسس کے زیر کنٹرول ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : شہید عارف حسینی ؒ کو اسلام کی راہ پر چلنے کی پاداش میں شہید کیا گیا، شیخ نعیم قاسم

شام میں روس کے آشتی سینٹر کے سربراہ الکزینڈر اشچر بیتسکی نے بھی کہا ہے کہ شامی فوج اب تک صوبہ ادلب کے حمرات دیہات میں شامی فوج کے ٹھکانوں پر جبھۃ النصرہ دہشت گرد گروہ کے کئی حملے پسپا کر چکی ہے اور انھیں کافی نقصان پہنچایا ہے۔

درایں اثنا شامی ذرائع ابلاغ نے شمال مغربی صوبہ لاذقیہ کے شمالی مضافات میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دینے کی خبر دی ہے ۔

شامی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ شامی فوجیوں نے صوبہ لاذقیہ کے شمالی مضافاتی علاقے میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام بناتے ہوئے انھیں پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کردیا ۔

شامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق دہشت گردوں کے ساتھ شامی فوج کی جھڑپ میں دسیوں دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں ۔

شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں اس ملک پر سعودی عرب، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی یلغار سے شروع ہوا ہے ۔ شام میں بحران کھڑا کرنے کا مقصد علاقے کے توازن کو صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا تھا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button