لبنان

لبنان سے اسرائیلی جاسوسی کے آلات برآمد، بڑے پیمانے پر جنگی تیاریاں

شیعت نیوز :جنوبی لبنان میں غاصب صیہونی ٹولے کے کچھ جاسوسی کے آلات دریافت ہوئے ہیں۔ لبنانی سرحد کے ساتھ صیہونی افواج کی تیاریاں، 2006 کی جنگ کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی تیاریاں ہیں۔

النشرہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق جنوبی لبنان میں ایک بگنگ ڈیوائس ملا ہے جس کو علاقے کے باشندوں کی جاسوسی اور ان کی باتوں کو سننے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔ صیہونیوں نے یہ جاسوسی کا آلہ جزین کے الوطی علاقے میں لگایا تھا۔

لبنانی ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی ٹولے نے مقبوضہ فلسطین کے قریب واقع حولا ٹاؤن کے اوپر ایک جاسوسی بلون بھی فضا میں بھیجا ہے۔غاصب صیہونی فوج نے گزشتہ ہفتے پیر کے روز لبنان کے کفرشوبا اور شبعا فارمز پر بھی حملہ کیا تھا اور اس حملے کے ساتھ ہی حزب اللہ لبنان کے خلاف اُس نے پروپیگنڈہ مہم بھی شروع کر دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : قاسم سلیمانی مدافع ایران نہیں بلکہ امت مسلمہ تھے، فلسفہ وحدت الوجود کانفرنس

صیہونی ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ حزب اللہ کے جوان مقبوضہ فلسطین میں داخل ہوئے جن پر صیہونی فوج نے حملہ کیا اور نتیجتاً حزب اللہ کے متعدد جوان مارے گئے یا زخمی ہوئے۔

حزب اللہ نے صیہونیوں کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ غاصب صیہونی حکومت اپنے اس بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے جھوٹی اور جعلی کامیابی اپنے نام رقم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

دوسری جانب لبنانی سرحد کے قریب صیہونی افواج کی بڑے پیمانے پر نقل و حرکت اور موجودی دیکھنے میں آرہی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ 2006 کی اسرائیل۔ حزب الله جنگ کے بعد یہ اب تک کی سب سے بڑی تیاریاں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کویتی اخبار ” الرائے” نے بھی خبر دی ہے کہ اس وقت لبنانی سرحد پر اسرائیلی افواج کی سب سے بڑی تیاریاں دیکھنے میں آرہی ہیں اور 2006 کی جنگ کے بعد سے آج تک اس قدر فوجی تیاریاں دیکھنے میں نہیں آئیں۔

ذرائع کے مطابق صیہونی غاصب ریاست نے اپنی افواج کو لبنانی اسلامی مقاومتی تنظیم حزب الله کی جانب سے ممکنہ حملہ کے خوف کے باعث ہائی الرٹ کردیا ہے اور لبنانی سرحد کے ساتھ ھائی ٹیک آرٹلری، اینٹیلیجنس یونٹس نیز اسپیشل فورسز کی تعداد بہت زیاد بڑھا دی ہے اور یہ تیاریاں صیہونی وزیر دفاع بینی گنٹز کے حکم سے کی جارہی ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ صیہونی وزیر دفاع کے دستور پر اسرائیلی افواج حزب الله سے ممکنہ بلند مدت کی جنگ کی تیاریاں کر رہی ہیں۔

ادھر دوسری جانب مقاومتی تنظیم حزب الله کی طرف سے ایک معنی خیز خاموشی جاری ہے اور تجزیہ نگاروں کے مطابق اس نفسیاتی جنگ میں حزب الله کو واضح برتری حاصل ہے اور حزب الله فوبیا نے صیہونی ریاستی حکام کو شدید تناؤ کا شکار کر رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button