مقبوضہ فلسطین

حماس کی اقوام متحدہ میں امریکہ کے گھناؤنے اور بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت

شیعت نیوز : اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی مندوبہ کی طرف سے جماعت پر لگائے گئے الزامات کو گھناؤنے اور بے بنیاد قرار دے کرانہیں مسترد کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے غزہ میں رہنما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیرہ کیلی کرافٹ کی طرف سے حماس پر گھناؤنے اور بے بنیاد الزامات صیہونی ریاست کے جرائم پر پرڈہ ڈالنے کی مذموم کوشش ہے۔

اسماعیل رضوان نے کہا کہ امریکی سفیرہ کی طرف سے حماس پر الزامات امریکی انتظامیہ کی صیہونی ریاست کی اندھی طرف داری اور حقائق سے چشم پوشی کا کھلا ثبوت ہے۔ امریکہ حماس پر الزام تراشی کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکے۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے شہر راس العین میں بم دھماکے میں 1 امریکی فوجی سمیت 5 افراد ہلاک

انہوں نے کہا کہ امریکیوں کو فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر صیہونی ریاست کی 14 سال سے مسلط کی گئی ناکہ بندی دکھائی نہیں دیتی اور حماس پر گھنائونے اور بھونڈے الزامات عائد کرکے جماعت کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔

اسماعیل رضوان نے کہا کہ اسرائیلی ریاست غزہ کی ناکہ بندی جاری رکھ کر بین الاقوامی قوانین اور عالمی انسانی حقوق کی کھلی پامالی کا مرتکب ہو رہا ہے اور اس جرم میں امریکہ بھی قابض صیہونی ریاست کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے اسرائیلی ریاست کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی مہم جاری رکھ کر ہماری قوم پر ظلم ڈھانے میں قابض ریاست کی مدد کی جا رہی ہے۔

اسماعیل رضوان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی پابندیاں اٹھانے اور ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں انجام دے اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث صیہونی لیڈروں کو بین الاقوامی فوج داری عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران امریکہ کی خصوصی ایلچی کیلی کرفٹ نے عرب ۔ اسرائیل تنازع کا ذکر کرتے ہوئے حماس پر کڑی تنقید کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button