مشرق وسطی

شام میں کامیاب الیکشن، دہشت گردوں کی نئی کارستانی

شیعت نیوز : شام کے الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں تینتیس فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی۔ دوسری طرف دہشت گردوں نے شمالی شام میں نئی کارستانی کی ہے۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق ملک کے الیکشن کمیشن کے سربراہ سامر زمریق نے اعلان کیا ہے کہ چھے ملین دو لاکھ چوبیس ہزار چھے سو سڑسٹھ افراد نے انتخابات میں حصہ لیا اور یوں مجموعی طور پر تینتیس اعشاریہ ایک سات فیصد لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں : آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ، آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار

انھوں نے کہا کہ دیرالزور، حلب اور حلب کے مضافاتی علاقوں کے پانچ انتخابی حلقوں میں فرضی ووٹنگ کی بنا پر الیکشن کمیشن دوبارہ انتخابات کرائے گا۔انتخابی نتائج کے مطابق برسراقتدار جماعت قومی اتحاد الائنس نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ہیں۔

شام میں دوہزار گیارہ کے بحران کے بعد سے اب تک تیسری بار پارلیمانی انتخابات کرائے گئے ہیں۔ ان پارلیمانی انتخابات میں دوسو خواتین سمیت کل ایک ہزار چھے سو چھپن امیدوار میدان تھے ۔

یہ بھی پڑھیں : ایران طاقتور اور خودمختار عراق کا خواہاں ہے، رہبر معظم سید علی خامنہ ای

دوسری جانب شام میں امریکی حمایت یافتہ دہشت گردوں نے شمالی شام میں نئی کارستانی کی ہے۔

العالم ٹی وی چینل نے رپورٹ دی ہے کہ امریکی حمایت یافتہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے شمالی شام کے علاقے میں بجلی کے شعبے کے ملازمین کو دفتر میں داخل ہونے نہیں دیا اور اس پر قبضہ کر لیا۔

ترکی، سیرین ڈیموکریٹک فورسز کو دہشت گرد گروہ سمجھتا ہے اور ان کے خلاف آپریشن کر رہا ہے۔

شامی حکومت نے متعدد بار ترکی کی جارحیتوں کی مذمت کی ہے جبکہ ملک میں امریکہ کی غیر قانونی فوجی موجودگی پر بھی عالمی سطح پر آواز اٹھی چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button