مقبوضہ فلسطین

صیہونی فوج نے فلسطینی سائنسدان عماد البرغوثی کو گرفتار کرلیا

شیعت نیوز : اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مشرق میں واقع عناتا چوکی پرایک کارروائی کے دوران 53 سالہ فلسطینی ماہر فلکیات اور طبیعیات دان پروفیسر عماد البرغوثی کو گرفتار کرنے کے بعد ایک حراستی مرکز منتقل کردیا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے عماد البرغوثی کو6 دسمبر2015 کو فلسطین اور اردن کے درمیان الکراما کراسنگ سے حراست میں لے لیا تھا۔ وہ امارات میں سائنس کانفرنس  میں شرکت کے لئے جارہے تھے۔

2014 میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہروں میں حصہ لینے پر ان کی پہلی گرفتاری کے دوران البرغوثی سے تحقیقات کی گئیں۔

سنہ 2016 میں قابض صیہونی فورسز نے پروفیسر البرغوتھی کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔ ان پرفیس بک پر متعدد اسرائیل مخالف پوسٹیں شائع کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ گرفتاری کے خلاف عالمی سطح پر دانشوروں اور سائنسدانوں نے ان کے ساتھ یکجہتی کی مہم چلائی۔ اسرائیلی فوج نے انہیں دو ماہ قید میں رکھنے کے بعد رہا کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ برغوثی بیت ریما کے قصبے میں پیدا ہوئے اور وہ القدس یونیورسٹی میں فیکلٹی آف فزکس کے ڈین ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مسئلہ فلسطین کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کریں گے۔ علی القحوم

دوسری جانب اسلامی تحریک کے امیر اور فلسطین کے بزرگ مذہبی رہنما الشیخ رائد صلاح نے اسرائیلی مرکز عدالت کی طرف سے سنائی جانے والی 28 ماہ قید کی سزا کو مسترد کردیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست کی عدالتوں سے کسی کو انصاف کی توقع نہیںرکھنی چاہیے۔ صیہونی عدالتیں ظلم کا دوسرا نام ہیں۔ مگر میں اپنے اور اپنی قوم کے خلاف آنے والے ظالمانہ فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی کی مرکزی عدالت نے الشیخ رائد صلاح کو مجسٹریٹ عدالت کی طرف سے سنائی جانے والی 28 ماہ قید کی سزا کے خلاف دائر اپیل مسترد کرتے ہوئے ان کی اٹھائیس ماہ کی قید برقرار رکھی تھی۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی ریاست کی طرف سے میری ذات اور میری قوم کے خلاف ہونے والے مظالم میرے پاؤں کے نیچے ہیں۔ چاہے وہ مظالم ابلاغی، سیاسی، فوجی یا عدالتی ہوں۔ میں ان ظالمانہ فیصلوں کو پاؤں کی ٹھوکر پر رکھتا ہوں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی عدالت نے الشیخ رائد صلاح کو ایک نام نہاد کیس میں 28 ماہ قید کی سزا کی توثیق کی تھی۔ ان پر اسرائیلی ریاست کے خلاف نفرت پر اکسانے اور فلسطینیوں کو اسرائیل کے خلاف مزاحمت پر اکسانے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button