مشرق وسطی

اسرائیل کا مکمل بائیکاٹ مزاحمت کا ابتدائی ترین درجہ ہے۔ یوسف القرضاوی

شیعت نیوز : فلسطینی مزاحمتی محاذ کے بڑے حامی اور عالمی مسلم علماء اتحاد کے چیئرمین یوسف القرضاوی نے امتِ مسلمہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ استوار اپنا ہر قسم کا تعلق توڑ دیں۔

عرب نیوز چینل الجزیرہ کے مطابق 94 سالہ مصری عالم دین یوسف القرضاوی نے اس حوالے سے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت کا ابتدائی ترین درجہ معمول کے دوستانہ تعلقات استوار کئے جانے کے مقابلے میں غاصب صیہونی دشمن کا معاشی، اجتماعی و ثقافتی بائیکاٹ اور اپنے اور اُن (افراد) کے درمیان موجود فکری فاصلے کو برقرار رکھنا ہے (جو صیہونی دشمن کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے درپے ہیں)۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کا خطے میں اصلی ہدف اسرائیل کی حفاظت ہے۔ شیخ نعیم قاسم

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اور اُن کے درمیان حائل مزاحمت کی اس دیوار کو ٹوٹنے یا اس کے اندر رخنہ پڑنے نہیں دیں گے۔

واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت اسرائیل نے اعلان کر رکھا تھا کہ جاری ماہ جولائی کی ابتداء پر ہی مزید 30 فیصد فلسطینی مغربی کنارے کے وسیع علاقے کو اسرائیل کے اندر شامل کر لیا جائے گا تاہم وسیع عالمی مخالفت اور مزاحمتی محاذ کی شدید جوابی کارروائی کے خوف سے غاصب صیہونی حکومت کے اس الحاقی منصوبے کو غیر معینہ مدت کے لئے مؤخر کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی دہشت گردی میں شہید ابراھیم ابو یعقوب سپرد خاک، حماس کا اظہار افسوس

روسی خبررساں ایجنسی رشیا ٹوڈے کے مطابق مزید غیرقانونی قبضے کے حوالے سے صیہونی کابینہ کے اندر وقوع پذیر ہونے والے شدید اختلافات کے باعث اسرائیل اپنے مذموم ’’الحاقی منصوبے‘‘ پر عملدرآمد میں مکمل طور پر ناکام رہا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button