دنیا

افغانستان کے الگ الگ شہروں میں بم دھماکے اور جھڑپیں

شیعت نیوز : افغانستان میں آج الگ الگ شہروں میں یکے بعد دیگرے کئی بم دھماکے ہوئے جن میں اب تک 33 افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ غزنی کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ بدھ کی صبح صوبہ غزنی کے ضلع دھ یک میں سڑک کے کنارے ہونے والے ایک بم دھماکے میں اس ضلع کے پولیس کمانڈر حبیب اللہ اور ان کے دو سیکورٹی گارڈ ہلاک ہوگئے۔

دوسری طرف جنوبی افغانستان کے صوبہ قندہار کے ضلع شاہ ولی کوٹ کے گورنر ہاؤس کے سامنے ایک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار ہلاک اور بیس زخمی ہوگئے۔

آج صبح بھی شہر کابل کے خیرخانہ علاقے میں پولیس کی ایک گاڑی میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں کم سے کم چھے افراد زخمی ہوگئے۔اب تک کسی بھی گروہ یا شخص نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی حکام کا ممتاز تجزیہ کار ہشام الہاشمی کے قتل پر رد عمل

گذشتہ ہفتوں کے دوران افغانستان میں پولیس کی گاڑیوں ، سیکورٹی مراکز اور پولیس چوکیوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

دوحہ میں امریکہ کے نام نہاد امن منصوبے پر دستخط کے بعد افغانستان کے مختلف علاقوں میں حملے تیز ہوگئے ہیں ۔افغان عوام اور حکام ، اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کو اس ملک میں بدامنی کا اصلی عامل سمجھتے ہیں۔

افغانستان کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ طالبان کے سولہ افراد صوبہ لغمان کے ضلع قرغہ ای میں افغان فوج کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک اور چھے زخمی ہوئے ہیں ۔

صوبہ بغلان کی پولیس نے بھی اعلان کیا ہے کہ افغان فوج اور طالبان کے درمیان بغلان اور سمنان کے راستے میں ہونے والی جھڑپ میں اس گروہ کے پندرہ افراد ہلاک ہوگئے جن میں طالبان کا ایک اہم رکن قاری جمعہ گل بھی شامل ہے۔

جنوب مشرقی افغانستان کے صوبہ زابل کے مقامی حکام نے اس صوبے میں دس پولیس اہلکاروں کے مارے جانے کی خبر دی ہے جس میں سے چھے اہلکار ضلع شینکی میں اور چار دیگر ضلع شہرصفا میں مسلح مخالفین کے حملے میں مارے گئے ہیں۔

صوبہ زابل کے حکام نے بتایا ہے کہ طالبان نے حکومت کی جاسوسی کرنے کے الزام میں تین افراد کو ہلاک کر دیا۔

دوسری جانب افغانستان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ افغان فوجیوں نے تین افراد کو ضلع پغمان میں داعش کے ساتھ تعاون کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

افغان فوج کی کارروائیوں میں صوبہ لوگر کے ضلع برکی برک میں اسلحے کے تین گوداموں کا پتہ لگا کر ضبط کر لیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button